کم ازکم اجرت کی ادائیگی پر حکومت صرف اسلام آباد کی حد تک اطلاق کرسکتی ہے ، وزیرخزانہ
قومی اسمبلی کے اجلاس میں کم ازکم اجرت کی ادائیگی یقینی بنانےکیلئے قرارداد منظور کر لی گئی۔
کم ازکم اجرت کی ادائیگی یقینی بنانے کی قرارداد سید آغا رفیع اللہ نے قومی اسمبلی میں پیش کی۔ جسے باضابطہ طور پر منظور کر لیا گیا۔
پنجاب حکومت نے کم از کم تنخواہ میں اضافہ کردیا
خیبرپختونخوا میں کم از کم تنخواہ 32 ہزار روپے مقرر کرنے کا اعلامیہ جاری
وزیرخزانہ محمد اورنگزیب نے قومی اسمبلی میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں کم سے کم تنخواہ 32ہزار روپےکی گئی ۔ حکومت تواسلام آباد کی حد تک اطلاق کرسکتی ہے۔
سندھ بجٹ، سرکاری ملازمین کے وارے نیارے، کم از کم تنخواہ 35 ہزار 550 مقرر
وزیرخزانہ کا مزید کہنا تھا کہ صوبوں سے بھی پوچھنا ہوگا کہ پالیسی پرعملدرآمد کیسےہورہاہے۔ جہاں کوتاہی ہوگی اس کو دور کریں گے۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ ہماری کارکردگی پچھلے سال سے زیادہ اچھی ہے، ہمارا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سرپلس ہوچکا ہے، زرمبادلہ ذخائر اس وقت 8ارب ڈالر ہیں اس ہفتے تک1.1ارب ڈالر آجائیں گے، ہم درست سمت جارہے ہیں، ایوان میں ملکی معاشی صورتحال پر بات ہونی چاہیے۔
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا تھا کہ ڈومیسٹک اکانومی سود سے جان چھڑانے کی جانب گامزن ہے، پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 8 ارب ڈالر ہیں، سود پر ہی دارومدار ہے۔
Comments are closed on this story.