بھارت میں داؤدی بوہرہ جماعت سے متعلق عدالت کا فیصلہ
بھارت میں داؤدی بوہرہ جماعت میں جانشینی کی صف سے متعلق بمبئی ہائیکورٹ نے سیدنا مفضل سیف الدین کی تقرری سے متعلق فیصلہ دے دیا ہے۔
پاکستان اور بھارت میں بوہرہ کمیونٹی مذہبی تہوار کے ساتھ ساتھ قومی ثقافتوں اور اہم دنوں پر اپنا حصہ ڈالتے دکھائی دیتے ہیں۔
چاہے پاکستان کی آزادی کا دن ہو یا پھر الیکشن کا دن، ہر اہم دن کو بوہرہ کمیونٹی جوش و جذبے کے ساتھ مناتی ہے، تاہم بھارت میں ان دنوں بوہرہ کمیونٹی کے حوالے سے ممبئی کی ہائیکورٹ میں کیس چل رہا تھا۔
بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق منگل کے روز ممبئی ہائی کورٹ کی جانب سے بوہرہ کمیونٹی کے سربراہ سیدنا مفضل سیف الدین کی بطور جانشینی کے خلاف کیس عدالت کی جانب سے خارج کر دیا گیا ہے۔
بمبئی ہائی کورٹ کے سنگل بینچ میں جسٹس گوتم پٹیل کی سربراہی میں کیس کی سماعت ہوائی، جس میں عدالت کی جانب سے ریمارکس میں کہنا تھا کہ عدالت کی جانب سے محض ثبوتوں کی بنیاد پر کیس ختم کیا ہے۔
2014 میں اُس وقت کے سربراہ سیدنا محمد برہان الدین کی رحلت کے بعد ان کے بھائی خزیمہ قطب الدین کی جانب سے کیس دائر کیا گیا تھا۔
جبکہ سیدنا محمد برہان الدین کے انتقال کے بعد سیدنا مفضل سیف الدین سربراہ مقرر ہوئے تھے، لیکن خزیمہ قطب الدین کی جانب سے استدعا کی گئی تھی کہ سیدنا مفضل سیف الدین کو بطور سربراہ ذمہ داریاں لینے سے روکا جائے۔
جبکہ ساتھ ہی اس کیس میں درخواست گزار کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ ان کے بھائی سیدنا برہان الدین کی جانب سے انہیں مازون یعنی سیکنڈ ان کمانڈ کی ذمہ داریاں سونپی گئی تھیں۔
تاہم اب عدالت کی جانب سے درخواست گزار کے کیس کو خارج کر دیا گیا ہے۔
واضح رہے موجودہ کمیونٹی کے روحانی پیشوا ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین اپنی فیملی کے ہمراہ 2023 میں اولڈ ٹرمینل پہنچے تھے جہاں نگراں وزیراعلیٰ سندھ جسٹس (ر) مقبول باقر، سابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، میئر کراچی مرتضیٰ وہاب، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا اور بوہرہ برادری کے ممبران نے ڈاکٹر سیدنا مفضل سیف الدین کا استقبال کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.