اسلام آباد سے سعودی سفارت کار کا اغوا، پولیس کا اہم بیان جاری
اسلام آباد پولیس نے وفاقی دارالحکومت میں سعودی سفارت کار کے مبینہ اغوا کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی خبروں کو مسترد کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پلیٹ فارم ”ایکس“ پر جاری ایک بیان میں اسلام آباد پولیس نے کہا کہ سعودی سفارت کار کے اغوا کے حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی افواہوں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
گزشتہ دنوں متعدد میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ایک سعودی شہری کو ایف ایٹ سیکٹر سے اغوا کیا گیا ہے۔
سید علی ناصر رضوی نے آئی جی اسلام آباد کے عہدے کا چارج سنبھال لیا
رپورٹس میں مارگلہ پولیس اسٹیشن میں 18 اپریل کو درج کی گئی ایف آئی آر کا حوالہ بھی دیا گیا تھا، اور کہا گیا تھا کہکہ سعودی سفارت کار بدر الحریبی نے سعودی شہری حنان عبداللہ کے اغوا کے حوالے سے پولیس سے رابطہ کیا ہے۔
سفارت کار نے مبینہ طور پر عبدالواحد شاہد خان نامی شخص پر اغوا کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا اور پولیس پر زور دیا کہ وہ سعودی شہری کی بازیابی کے لیے اس کے خلاف سخت کارروائی کرے۔
ڈیرہ اسماعیل خان اور شمالی وزیرستان میں 2 آپریشن، 11 دہشت گرد ہلاک
تاہم، اب اسلام آباد پولیس نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس حوالے سے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی دستاویزات بھی جعلی ہیں۔
پاکستان آنے والے ایرانی صدر صرف سیاہ گاؤن ہی کیوں پہنتے ہیں
مزید برآں، پولیس نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ غیر ملکی ایجنسیاں ریاست مخالف پروپیگنڈہ پھیلانے میں ملوث ہیں۔
پولیس نے اپنے بیان میں عوام سے درخواست کی کہ وہ غیر مصدقہ اطلاعات پر کوئی توجہ نہ دیں۔
Comments are closed on this story.