ابراہیم حیدری میں تین بہنوں کو اسکول نے نکال دیا، باپ روتا رہا
گزشتہ دنوں سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو کافی وائرل تھی، جس میں ایک والد اپنی بیٹیوں کو اسکول سے نکالے جانے پر جذباتی انداز میں احتجاج کر رہا تھا، تاہم اب سندھ حکومت نے بھی واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ابراہیم حیدری سے تعلق رکھنے والے شخص کی تینوں بیٹیوں کو اسکول سے نکالا گیا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں والد روتے ہوئے اپنی 3 بیٹیوں کو نکالے جانے پر احتجاج کر رہا تھا۔
ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اسکول کے گیٹ کے باہر کھڑے اس نوجوان کا کہنا تھا کہ کبھی میں کسی کے ساتھ ناجائز بدمعاشی نہیں کی، میرے پڑوسی سامنے موجود ہیں۔
والد نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ اسکول پرنسپل نے بدمعاشی کرتے ہوئے میری بیٹیوں کو اسکول سے نکالا ہے۔ بچوں کو کیسے لے کر جاؤں۔
والد نے مزید بتایا کہ اگلے مہینے بیٹی کا امتحان ہے اور یہ کہہ رہے ہیں کہ گھر لوٹ جاؤ۔ آج اس نے میری بیٹیوں کے ساتھ کیا ہے، کل کو آپ سب کی بیٹیوں کے ساتھ یہی سب کرے گا۔ یہ پرنسپل یہاں کا بدمعاش بنا ہوا ہے.
اس ویڈیو پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ردعمل دیا۔
دوسری جانب سندھ حکومت نے وائرل ویڈیو کا نوٹس لیتے ہوئے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔ ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ اسکول کی جانب سے ٹیم نے اسکول کا دورہ کیا۔
پیر کے روز اسکول نے بچیوں کو دوبارہ داخل کر لیا اور ان کی فیس بھی معاف کردی۔
Comments are closed on this story.