ضمنی انتخاب: مختلف پولنگ اسٹیشنز پر جھگڑے، ’جاں بحق لیگی کارکن کے قاتل گرفتار‘
ملک بھر میں ضمنی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ اسٹیشن پر جھگڑے کے واقعات رونما ہوئے ہیں، نارووال کے حلقہ پی پی 54 میں مسلم لیگ (ن) اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں کے درمیان جھگڑے کے نتیجے میں 60 سالہ لیگی کارکن سر میں ڈنڈا لگنے سے جاں بحق ہوگیا جبکہ جھگڑے کے دوران 3 افراد زخمی بھی ہوئے۔
قومی اور صوبائی اسمبلی کے 21 حلقوں میں ضمنی انتخابات کے دوران مختلف پولنگ سٹیشن پر لڑائی جھگڑے اور بدنظمی کے واقعات رپورٹ ہونے لگے۔
پی پی 54 نارروال
پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 54 نارووال میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں میں جھگڑا ہوا، جھگڑے کے دوران مسلم لیگ ن کا کارکن جان کی بازی ہار گیا۔
مخالفین نے جھگڑے کے دوران مسلم لیگ ن کے کارکن کے سر میں ڈنڈا مار دیا تھا، شدید زخمی 60 سالہ محمد یوسف اسپتال لایا گیا تھا تاہم زخمی اسپتال پہنچنے سے قبل ہی جان کی بازی ہار گیا، پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔
پولیس کے مطابق جھگڑے کے بعد پی پی 54 پولنگ سٹیشن کوٹ ناجو میں ووٹنگ کا عمل روک دیا گیا ہے۔
وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ متوفی محمد یوسف مسلم لیگ ن کا کارکن تھا، پی ٹی آئی غنڈہ گردی سے الیکشن نہیں جیت سکتی، محمد یوسف کا لہو رائیگاں نہیں جائے گا، قاتلوں کو قانون کی گرفت میں لائیں گے۔
علاوہ ازیں فیروزوالہ میں گورنمنٹ پرائمری سکول نظام پورہ میں لڑائی جھگڑے اور فائرنگ سے تین افراد زخمی ہوگئے۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کا کہنا ہے کہ جاں بحق لیگی کارکن محمد یوسف کے قاتلوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کی غنڈہ گردی کسی صورت برداشت نہیں کریں گے، ہم محمد یوسف کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت اور دلی ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں، سیاست کو نفرت اور ذاتی دشمنی میں تبدیل کرنا معاشرے کے لئے بڑا چیلنج ہے، سیاست خدمت اور اصلاح کا نام ہے تشدد اور عدم برداشت کا نہیں، سیاست کو ذاتیات اور تشدد کی حد تک پہنچانے والے لوگ قوم کے دشمن ہیں۔
این اے 119 لاہور
لاہور میں حلقہ این اے 119 میں پاکستان مسلم لیگ ( ن ) اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنان میں ہاتھا پائی ہوگئی۔
ذرائع کے مطابق حلقہ 119 میں لیگی کارکنوں اور سنی اتحاد کونسل میں ہاتھا پائی پولنگ اسٹیشن کے باہر پولنگ کیمپ لگانے پر ہوئی۔
تصادم کے وقت پولیس نے چار کارکنان کو حراست میں لیا، تاہم بعد میں معاملہ ختم کروانے کے بعد پولیس نے کارکنان کو چھوڑ دیا۔
سنی اتحاد کونسل کے امیدوار شہزاد فاروق کہتے ہیں کہ، ہمارے پولنگ ایجنٹ کو تنگ کیا جا رہا ہے۔ ہمارے پولنگ ایجنٹس کو آر او آفس سے باہر نکال دیا گیا ہے۔
شیخوپورہ میں بھی تصادم
شیخوپورہ کی تحصیل فیروزوالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے اراکین گتھم گتھا ہوگئے، کارکن ایک دوسرے پر مکے برساتے رہے، پولیس خاموش تماشائی بنی رہی، گولیوں کی تھرتھراہٹ سے علاقہ گونج اٹھا، ووٹ کاسٹ کرنے آئی خواتین کی دوڑیں لگ گئیں۔
شیخوپورہ میں پی پی 139 کے پولنگ سٹیشن جھگیاں سیالہ میں مسلم لیگ ن اور سنی اتحاد کونسل کے حامیوں میں جھگڑا ہوا جس کے باعث پولنگ کا عمل بند کر دیا گیا۔
ترجمان الیکشن کمشنر پنجاب کے مطابق صورتحال پر قابو پا کر پولنگ کا عمل دوبارہ شروع کر دیا گیا ہے۔
دوسری جانب پی پی 149 کے پولنگ سٹیشن 171 میں سنی اتحاد کونسل اور آئی پی پی کے امیدواروں میں جھگڑا ہوا، موقع پر موجود پولیس نے آئی پی پی اور سنی اتحاد کونسل کے کارکنوں کو حراست میں لے لیا، جھگڑا کیمپ لگانے پر ہوا۔
Comments are closed on this story.