صدر زرداری کے خطاب کے دوران قومی اسمبلی میں پی ٹی آئی کا ہنگامہ، تلخ کلامی، دھکم پیل
نئےپارلیمانی سال کےآغازپرپارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس میں آصف علی زرداری کے خطاب کے دوران اپوزیشن کا شورشرابا دیکھنے میں آیا ۔
پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس کی صدارت اسپیکرایازصادق نے کی۔
صدرمملکت آصف علی زرداری نے مشترکہ اجلاس سے جوں ہی خطاب شروع کیا تو صدرزرداری کےخطاب کےدوران ایوان میں شورشرابا دیکھنے میں آیا۔
اجلاس میں اپوزیشن اراکین نےپلےکارڈزاوربینرزاٹھارکھے تھے۔ جبکہ پی ٹی آئی ارکان نےعمران خان کے پوسٹر اٹھائےایوان میں بیٹھے نظر آئے۔
اپوزیشن اراکین نے گو زرداری گو اور وزیراعظم عمران خان کے نعرے لگائے۔ انہوں نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔
آصف زرداری کے خطاب کے دوران پورا وقت نعرے بازی ہوتی رہی۔اپوزیشن اراکین نے باجے بھی بجائے۔
اس دوران غیرملکی سفارتکار حیران دکھائی دیئے جب کہ سیکورٹی اہلکار مسلسل الرٹ رہے۔
ایک موقع پر ڈائس کی جانب بڑھنے والے اہلکاروں کے سامنے پیپلز پارٹی کے قادر پٹیل آگئے اور ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔
تاہم اپوزیشن اورپیپلز پارٹی اراکین میں دھکم پیل اور تلخ جملوں کاتبادلہ ہوا، قادرپٹیل،آغارفیع اللہ اورسنی اتحادکونسل کےاراکین میں تلخ کلامی ہوئی۔ پارلیمنٹ کاسیکیورٹی اسٹاف اسپیکروچئیرمین ڈائس کےسامنے پہنچ گیا۔
پیپلزپارٹی اورسنی اتحادکونسل کےاراکین کی بیچ بچاؤکی کوشش کی گئی۔
پیپلز پارٹی کے اراکین بھی اسپیکر ڈائس کے سامنے موجود رہے۔ ایم این اےجمشیددستی کی جانب سےایوان میں باجابجایاگیا
بلال بھٹو زرداری اور آصفہ بھٹو زرداری بھی خطاب سننے والوں میں موجود تھے۔
ہر نئے پارلیمانی سال کے آغاز پر صدر مملکت پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کرتے ہیں۔
آصف ذرداری کے خطاب کے بعد اسپیکر نے سیشن ملتوی کردیا۔
Comments are closed on this story.