Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس کو کیوں بند کردیا، حکومت نے بالآخر جواب جمع کرا دیا

وزارت داخلہ کی "ایکس" کی بندش کیخلاف درخواست خارج کرنے کی استدعا
اپ ڈیٹ 17 اپريل 2024 03:18pm

وزارت داخلہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ”ایکس“ کی بندش کیخلاف درخواست پر رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔ جس میں درخواست کو ابتدائی مراحل میں ہی خارج کرنے کی استدعا کی گئی۔ اس کے علاوہ سندھ اور پشاور ہائیکورٹس میں بھی انٹرنیٹ ، ایکس (ٹوئٹر) بندش کیس کی سماعت ہوئی۔

وزارت داخلہ نے سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس کی بندش کیخلاف درخواست پر رپورٹ اسلام آباد ہائیکورٹ میں جمع کرا دی۔

وزارت داخلہ نے استدعا کہ درخواست گزار کا کوئی بنیادی حق سلب نہیں ہوا، درخواست کو ابتدائی مراحل میں ہی خارج کیا جائے۔

رپورٹ کے مطابق ایکس کی بندش کیخلاف درخواست قانون و حقائق کے منافی ہے، قابل سماعت ہی نہیں، ایکس پاکستان میں رجسٹرڈ ہے نہ ہی پاکستانی قوانین کی پاسداری کے معاہدے کا شراکت دار ہے۔

وزارت داخلہ نے رپورٹ میں کہا کہ ایکس کی جانب سے پلیٹ فارم کے غلط استعمال سے متعلق حکومت پاکستان کے احکامات کی پاسداری نہیں کی گئی۔

سندھ ہائیکورٹ

سندھ ہائیکورٹ نے وزارت داخلہ کو ایکس کی بندش کا خط واپس لینے کا حکم دیا۔

سندھ ہائیکورٹ نے کہا کہ خط واپس نہیں لیا گیا توعدالت اپنا حکم جاری کرے گی۔

وزارت داخلہ سے ایکس بندش کی وجوہات پیش کرنے کی ہدایت بھی کردی۔

پشاور ہائیکورٹ کا وفاق اور پی ٹی اے کو نوٹس

ایکس (ٹویٹر) بندش کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائی کورٹ نے وفاقی حکومت اور پی ٹی اے کو دوبارہ نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

درخواست پر سماعت پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ایس ایم عتیق شاہ اور جسٹس سید ارشد علی نے کی۔

درخواست گزار وکیل نعمان محب کاکاخیل ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ حکومت نے سوشل میڈیا ایپ ایکس ( ٹویٹر) کو بند کیا ہے حالانکہ ایکس انفارمیشن کا اہم ذریعہ ہے اور اسکی بندش کی وجہ سے طلبہ کو بھی مشکلات کا سامنا ہے۔

social media

Peshawar High Court

Sindh High Court

X ban in Pakistan