بھارت کا پاکستان میں مداخلت کا اعتراف، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کیا جواب دیا ؟
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے واشنگٹن میں میڈیا بریفنگ میں بھارت کے پاکستان میں مداخلت کے اعتراف سے متعلق سوال کا جواب بھی دیا۔ انھوں نے ساتھ ہی دونوں ملکوں کو مسائل مذاکرات سے حل کرنے کا مشورہ بھی دیا۔
امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت کو مسائل کا حل بات مذاکرات سے نکال کر کشیدگی میں کمی کرنی چاہیے۔
میتھیو ملر سے سوال کیا گیا کہ بھارتی وزیر اعظم مودی اور ان کے وزیر دفاع نے اپنی انتخابی تقریر میں کہا ہے کہ نیا بھارت دہشت گردوں کو ہلاک کرنے کے لیے سرحد پار کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔ وہ کینیڈا میں ایک سکھ رہنما کے قتل، نیو یارک میں سکھ رہنما کے قتل کی سازش اور پاکستان میں قتل کا اعتراف کر رہے ہیں۔ کیا یہ بیان بائیڈن انتظامیہ کے لیے تشویش کا باعث ہے؟
جس پر امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے جواب دیا کہ جیسا کہ میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں کہ امریکا اس کے بیچ میں نہیں جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ ہم بھارت اور پاکستان دونوں کی کشیدگی سے گریز کرنے کے عمل کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں، دنوں ملک بات چیت کے ذریعے معاملے کا حل تلاش کریں۔
پریس بریفنگ میں میتھیو ملر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سرحد پار قتل کے الزامات سے متعلق عدم مداخلت کے موقف پر قائم ہیں۔
ترجمان امریکی محکمہ خارجہ سے یہ سوال بھی کیا گیا کہ ماضی میں امریکا نے بیرونی ممالک سے تعلق رکھنے والے افراد پر امریکا میں قتل کی کوششوں میں ملوث افراد پر پابندیاں عائد کی ہیں، لیکن بھارت کے خلاف اس طرح کے اقدامات نہیں دیکھنے کو ملتے، اس ظاہری نرمی کی وجہ کیا ہوسکتی ہے۔
اس کے جواب میں میتھیو ملر نے واضح جواب دینے سے گریز کرتے ہوئے کہا کہ جب آپ مجھ سے پابندیوں کے بارے میں بات کرنے کے لیے کہتے ہیں، تو یہ ایک ایسی چیز ہے جس پر ہم کھل کر بات نہیں کرتے۔
Comments are closed on this story.