اسرائیلی افواج کے عید کے دوسرے روز بھی بربریت جاری، مزید 63 فلسطینی شہید
اسرائیلی افواج نے غزہ میں عید کے دوسرے روز بھی بمباری کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 24 گھنٹوں کے دوران مزید 63 فلسطینی شہید اور 45 زخمی ہوگئے۔ اسرائیل نے حماس کے ایک بڑے فنانسر کو بھی مارنے کا دعویٰ کیا ہے۔
غزہ کی وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر سے شروع ہونے والے اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار 545 فلسطینی شہید جبکہ 76 ہزارسے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔
اسرائیلی طیاروں نے عید کے دوسرے روز بھی غزہ کے مختلف علاقوں میں بمباری کی جس کے نتیجے میں 6 افراد شہید ہوگئے۔
الجزیرہ کے مطابق اسرائیل نے تل الحوہ، نصیرت کیمہ اور جبالیہ کیمپ پر حملے کیے۔
خیال رہے کہ عید کے پہلے دن کئے گئے اسرائیلی حملوں میں 122 فلسطینی شہید ہوئے تھے۔
اس کے علاوہ صہیونی افواج نے حماس لیڈر اسماعیل ہنیہ کے 3 بیٹوں اور 3 پوتوں کو بھی شہید کیا۔
میرے بیٹوں کی شہادت سے حماس کا موقف تبدیل نہیں کروایا جاسکتا، اسماعیل ہنیہ
اسرائیلی فوج کا حماس کے اعلیٰ فنانسر کو مارنے کا دعویٰ
اسرائیلی فوج کا کہنا ہے کہ اس نے غزہ میں ناصر یعقوب جابر ناصر کو بھی مار ڈالا ہے۔
فوج نے ایک بیان میں کہا کہ ناصر انکلیو کے جنوبی شہر رفح میں ’حماس کی عسکری سرگرمیوں کے ایک اہم حصے کی مالی اعانت کا ذمہ دار تھا‘۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ’گزشتہ دسمبر میں اس نے حماس کو اس کی عسکری سرگرمیوں کے لیے لاکھوں ڈالر منتقل کیے تھے‘۔
اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ اس کی فورسز نے غزہ شہر کے شجاعیہ محلے میں حماس اور اس کے بنیادی ڈھانچے کو ختم کر دیا ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ ’ایک کارروائی میں فوجیوں نے تربیتی مشقوں کے لیے استعمال ہونے والی حماس کی ایک پوسٹ پر ٹارگٹڈ چھاپہ مارا۔ چھاپے کے بعد، اسرائیلی فضائیہ کے ایک طیارے نے چوکی کو نشانہ بنایا اور اسے تباہ کر دیا‘۔
Comments are closed on this story.