Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

صدقۃ الفطر نقد ادا کرنا سنت کے خلاف ہے، سعودی مفتی اعظم

صدقۃ الفطر کی ادائیگی کب کی جانی چاہئیے؟
شائع 09 اپريل 2024 04:30pm

سعودی عرب کے مفتی اعظم اور کبار علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عبد العزیز آل الشیخ کا کہنا ہے کہ صدقۃ الفطر نقد شکل میں ادا کرنا سنت کے خلاف ہے، حضور ﷺ اور خلفاء راشدین خوراک کی شکل میں صدقۃ الفطر ادا کرتے تھے۔

خیال رہے کہ پاکستان بھر میں صدۃ الفطر نقد رقم کی صورت میں ادا کیا جاتا ہے، اور اکثریت عموماً عید کی نماز سے بالکل پہلے ادا کرتی ہے، حالانکہ صدقۃ الفطر کی ادائیگی عید کی نماز سے قبل کسی بھی وقت کی جاسکتی ہے۔

سعودی پریس ایجنسی (ایس پی اے) کے مطابق مفتی اعظم نے کہا کہ ’صدقۃ الفطر انسانی خوراک گندم، چاول، کشمش اور جو سمیت دیگر چیزوں سے دیا جاتا ہے۔ مسلمان رمضان المبارک کے آخری دن غروب آفتاب سے پہلے صدقۃ الفطر ادا کرتے ہیں، تاہم عید سے ایک یا دو دن پہلے بھی صدقۃ الفطر ادا کیا جا سکتا ہے‘۔

الشیخ عبد العزیز آل الشیخ نے مزید کہا کہ ’اس کی ادائیگی 28 رمضان یا مقدس مہینے کی 29 تاریخ سے شروع ہو سکتی ہے‘۔

متحدہ عرب امارات کی فتویٰ کونسل کا زکوٰۃ الفطر سے متعلق اعلان

ان کا مزید کہنا تھا کہ ’صدقۃ الفطر غریبوں کے ہاتھوں میں پہنچایا جانا چاہیے یا ان لوگوں کو دیا جانا چاہیے جو صدقۃ الفطر وصول کرنے پر مقرر ہیں‘۔.

سعودی مفتی اعظم کا کہنا تھا کہ ’صدقۃ الفطر تمام مسلمانوں، مردوں، عورتوں، بوڑھوں، جوانوں، آزاد، غلاموں پر ایک صاع اناج کے طور پر لازم ہے۔ ابن عمر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے رمضان المبارک میں صدقۃ الفطر ایک صاع کھجور یا ایک صاع جَو کے طور پر فرض کیا۔ یہ چھوٹے بچوں، بوڑھوں، مرد اور عورت، آزاد اور مسلمان غلام پر واجب ہے‘۔

Eid ul Fitr

fitrana

Sadaqatul Fitr

sadqa e fitr