عمران خان کو جیل میں میسر سہولیات کی مزید تفصیلات منظر عام پر
عمران خان کو جیل میں کیا سہولیات میسرہیں، لاہورہائیکورٹ میں جمع کروائی گئی رپورٹ سامنےآ گئی۔
رپورٹ کے مطابق عمران خان کو 7 سیلز پرمشتمل سیکیورٹی وارڈ میں رکھا گیا ہے، جہاں میں کم از کم 35 افراد رہ سکتے ہیں،7 میں سے 2 سیل عمران خان کے زیر استعمال ہیں، جبکہ بقیہ 5 سیل سیکورٹی وجوہات کی بنا پر بند رکھے گئے ہیں۔ ان سیلز کےصحن کو عمران خان ، چہل قدمی کے لیےاستعمال کرتے ہیں، سیل تک کسی کی بھی رسائی بہت محدود ہے، کوئی بھی شخص بغیر اجازت سیلز تک نہیں پہنچ سکتا۔
سیکیورٹی کے حوالے سے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کےوارڈ کی حفاظت کے لیے پیشہ ورتربیت یافتہ افراد معمور ہیں، اڈیالہ جیل میں 10 قیدیوں پر ایک اہلکار تعینات ہے لیکن عمران خان کے لیے 15 اہلکار تعینات ہیں، جن میں سے 2 سیکورٹی افسران، 3 اہلکار سیکیورٹی کے لیے لگائے گئے سی سی ٹی وی کیمروں پرمعمور ہیں۔
عمران خان کی سیکورٹی پر ماہانہ 12 لاکھ روپے جبکہ کیورٹی کے لیےلگائے گئے کیمروں پر 5 لاکھ روپےکا خرچ آیا۔ عمران خان کےکھانے کے لیےاسپیشل قواعد وضوابط تشکیل دیے گئے ہیں، عمران خان کو صحت افزا کھانا مہیا کیا جاتا ہے جو کہ ایک اسپیشل کچن میں بنتا ہے، کھانا اسسٹنٹ سپرٹینڈنٹ جیل کی نگرانی میں تیار کیا جاتا ہے، کھانا فراہم کرنےسےقبل ایک میڈیکل افسر یا ڈپٹی سپرٹینڈنٹ جیل اس کا معائنہ کرتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق جیل کے میڈیکل افسر کےعلاوہ 6 میڈیکل افسران عمران خان کےمیڈیکل ٹریٹمنٹ کےلیے تعینات ہیں، راولپنڈی کے ایک اسپتال کےاسپیشلسٹ کی ٹیم جیل کا ہفتہ وار دورہ کرتی ہے، اسپیشلسٹ کی ٹیم ضرورت پڑنے پر عمران خان کا چیک اپ کرتی ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عمران خان کو جیل میں ورزش کے لیے مشین اوردیگر اشیا فراہم کی گئی ہیں، ملاقات کے لئے آنے والوں کے حوالے سے ب بھی اہم قوائد وضوابط بنائےگئےہیں، عمران خان کے جیل ٹرائل کے دوران، ایک جامع سیکورٹی پلان پر عملدرآمد کیا جاتا ہے۔ اڈیالہ جیل کی حفاظت کے لیےپولیس، رینجرزسمیت مختلف محکموں نےفرضی مشقیں بھی کرتے ہیں، اڈیالہ جیل کی جانب جانے والے روڈ پر پولیس کی اضافی نفری تعینات ہے، جبکہ جیل کے ارد گرد رینجرز اور ایلیٹ فورس کے اہلکار گشت بھی کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.