Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

توہین عدالت کیس: ’ہم آپ سے ڈرتے ہیں، اس لیے پولیس کو بلا لیتے ہیں‘ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ

سیدھا سا کیس ہے، اس میں فرد جرم عائد ہونی ہے، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ
شائع 05 اپريل 2024 11:33am
لاہور ہائیکورٹ: فوٹو ۔۔۔ فائل
لاہور ہائیکورٹ: فوٹو ۔۔۔ فائل

لاہور ہائیکورٹ میں توہین عدالت کے مرتکب وکیل کے خلاف دائر ریفرنس پر سماعت ہوئی۔چیف جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے جسٹس سلطان تنویر کے ریفرینس پر سماعت کی۔

جسٹس سلطان تنویر احمد نے ایڈووکیٹ زاہد محمود گورایہ کے خلاف چیف جسٹس کو توہین عدالت کا ریفرنس بھیجا تھا۔

ریفرنس میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ایڈووکیٹ زاہد محمود گورایہ ، جسٹس سلطان تنویر کی عدالت میں چیختے چلاتے رہے، مذکورہ وکیل نے عدالت اور بینچ کے بارے میں نہایت توہین آمیز اور بے بنیاد الزامات عائد کیے، عدالت مذکورہ وکیل کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی عمل میں لائے۔

جمعہ کو دوران سماعت وکیل کے معافی مانگنے کی استدعا پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے ریمارکس دیے کہ آپ خدا سے معافی مانگیں، ہم تو عاجز سے بندے ہیں، یہ سیدھا سا کیس ہے، اس میں فرد جرم عائد ہونا ہے۔

جسٹس ملک شہزاد احمد خان نے مزید کہا کہ میں اس کیس کو روزانہ کی بنیاد پر چلانا چاہتا ہوں، آپ کے پاس تو بہت سے وکلا ہیں، کوئی ایک وکیل تو نہیں ہے آپ کے پاس۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے کہا کہ ’پولیس روزانہ یہاں آتی ہے، ان پر خرچ آتا ہے، ہم آپ سے ڈرتے ہیں، اس لیے پولیس کو بلا لیتے ہیں‘۔

عدالت نے وکیل کی درخواست پر کیس کی سماعت پیرتک ملتوی کر دی۔

Lahore High Court

Contempt of Court

Punjab police