حامد علی کو اسپتال لے جانیوالے رکشہ ڈرائیور کو تنگ کیا گیا، بھائی
کراچی میں ڈاکوؤں نے بدھ کی شب ایک اور گھر کا چراغ گل کردیا۔ 70 سالہ حامد علی شادمان ٹاؤن میں فائرنگ سے جاں بحق ہوئے۔ ان کے بھائی نے آج نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ سے شدید زخمی حامد علی کو کوئی اسپتال لے جانے کے لیے تیار نہیں تھا۔
مقتول کے بھائی نے بتایا کہ حامد علی شدید زخمی ہوئے مگر کوئی بھی اسپتال لے جانے کو تیار نہ تھا۔ رکشا والا لے گیا مگر اسے بھی بہت تنگ کیا گیا۔ ہم اس کے شکر گزار ہیں۔
بھائی کا کہنا ہے کہ وہ کسی کو بھی مشکل میں دیکھتے تھے تو مدد کو پہنچ جاتے تھے۔ ان کا تعلق جماعتِ اسلامی سے تھا۔ کئی تحریکوں کا حصہ رہے۔
بیٹے نے بتایا کہ حامد علی نے ہمیشہ سب کی خدمت کی اور کبھی کسی سے خوفزدہ نہیں ہوئے۔
حامد علی نازش اپارٹمنٹ، سیکٹر سیون ڈی فور، نارتھ کراچی کے رہائشی تھے۔ وہ ایک سیکیورٹی ایجنسی سے ریٹائر ہوئے تھے۔ اب کیٹرنگ اور تعمیرات کے شعبے سے وابستہ تھے۔
رواں سال کراچی میں ڈاکوؤں کے ہاتھوں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 51 ہوگئی۔
Comments are closed on this story.