Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

گورنر پنجاب سے اختلافات پر ایچی سن کالج کے پرنسپل نے استعفی دیدیا

مینیجمنٹ ٹیم کے رکن سید بابر علی بھی مستعفی ہو گئے
اپ ڈیٹ 25 مارچ 2024 06:41pm
فائل فوٹو
فائل فوٹو

لاہور: ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن نے گورنر پنجاب سے اختلافات کی بنا پر عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے، جبکہ کالج کی مینیجمنٹ کا حصہ سید بابر علی بھی مستعفی ہو گئے۔

ذرائع کے مطابق ایچی سن کالج کے پرنسپل مائیکل اے تھامسن کا عملے کے نام خط لکھا گیا ہے۔

اس خط میں پرنسپل کا کہنا ہے کہ اسکولوں میں اقربا پروری اورسیاست کی کوئی گنجائش نہیں، انتہائی بری گورننس کی وجہ سے میرے پاس کوئی اور چوائس نہیں ہے۔

پرنسپل ایچیسن کالج نے 4 فروری 2023 کو گورنر کے ایڈیشنل سیکرٹری کو خط لکھا، جس میں انہوں نے کہا کہ کالج پالیسی کے باعث دونوں بچوں کے داخلے واپس لے لئے گئے، فیس کے بغیر بچوں کو داخلہ دینا کالج پالیسی کی خلاف ورزی تھا، چیمہ خاندان کے علاوہ آٹھ سالوں میں کسی فیملی نے طویل رخصت پالیسی پر اعتراض نہیں کیا، پالیسی کے تحت طویل رخصت کی فیس لینے کے بعد بچوں کے داخلے بحال ہوئے۔

مائیکل تھامسن نے لکھا کہ فروری 2023 میں مینجمنٹ کمیٹی کی اکثریت نے پالیسی اپنائے رکھنے کا فیصلہ کیا، بورڈ آف گورنرز کے اجلاس میں بھی طویل رخصت کی پالیسی میں ترمیم نہیں ہوئی، طویل رخصت کے معاملے کو بورڈ آف گورنرز اجلاس میں رکھنے کیلئے تین خطوط لکھے، گزشتہ 8 برسوں سے کالج کی طویل رخصت کی پالیسی جاری ہے۔

پرنسپل ایچی سن کالج نے الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ چند افراد کی خاطر پالیسیوں میں تباہ کن تبدیلیاں لائی گئیں، گورنرہاؤس کے جانبدارانہ اقدامات کے باعث گورننس کا نظام تباہ ہوگیا۔

ساتھ ہی ایچی سن کالج کے پرنسپل نے مستعفیٰ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یکم اپریل کواسکول چھوڑ رہا ہوں اور داخلوں کاحصہ نہیں بنوں گا۔

دوسری جانب ایچی سن کالج مینیجمنٹ کمیٹی کے سید بابر علی نے بھی اسعفیٰ دے دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سید بابر علی نے اپنا استعفیٰ گورنر پنجاب کے نام بھجوا دیا ہے۔

ذرائع کے مطابق سید بابر نے استعفیٰ کی وجہ صحت اور بڑھتی عمر کو قرار دیا ہے۔ ایچی سن کالج کے پرنسپل سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ 90 سال میں مائیکل تھامسپن نے سب سے زیادہ کام کرایا ہے۔

پرنسپل کیخلاف تحقیقات جاری تھیں

دوسری جانب گورنر پنجاب ہاؤس کے ذرائع کا دعویٰ ہے کہ اگلے ماہ نئے پرنسپل کی تعیناتی ہونے والی تھی۔

ذرائع کے مطابق پرنسپل 15000ڈالرماہانہ اورکثیرمراعات بھی لیتے رہے، وہ سالانہ منظورشدہ چھٹیوں سےزیادہ چھٹیوں پررہتے تھے۔

ذرائع کے مطابق تنخواہ لینے پر بورڈ نےانکوائری شروع کی ہوئی تھی۔

اختلافات کیوں شروع ہوئے

ذرائع کا کہنا ہے کہ گورنرپنجاب سے وفاقی وزیر کے بچوں کے جرمانے معافی سے اختلافات شروع ہوئے تھے۔

نوٹی فیکیشن کے مطابق وفاقی وزیر کے بیٹےعیسی احد چیمہ اورمصطفی احدچیمہ کی فیس معاف کی گئی تھیں۔

پرنسپل ایچیسن کالج کےفیصلےکےبرعکس گورنر پنجاب نے حکم نامہ جاری کیا تھا۔

گورنرنے احد چیمہ کےبچوں کا داخلہ خارج کرنےکےپرنسپل کےآرڈرز بھی مسترد کئے۔

احدچیمہ نےاسلام آبادشفٹ ہونےپرایچیسن کالج سےبچوں کی طویل رخصت درخواست کی تھی، پرنسپل ایچیسن کالج نےاحدچیمہ کےبچوں کی چھٹی کی درخواست پالیسی کےتحت منظور کی، پرنسپل نےکالج کی پالیسی کے تحت چھٹی کےدورانیےکی فیس کی ادائیگی کاحکم دیا۔

ذرائع کے مطابق احدچیمہ کی اہلیہ نے فیس معافی کے لئے گورنرپنجاب بلیغ الرحمان کودرخواست دی، گورنرنےشنوائی کےبعد احد چیمہ کے بچوں کی3سال کی فیسیں معاف کردیں۔

گورنر کا اپنے حکم نامے میں کہنا تھا کہ چند بچوں کی فیس معافی سےایچیسن کالج کومالی نقصان نہیں ہوگا۔

بعد میں ایچیسن کالج کےپرنسپل نےاسکول جوائن نہ کرنےپراحدچیمہ کےبچوں کاداخلہ کینسل کیا تھا جس پر گورنرپنجاب نےاحد چیمہ کےبچوں کاداخلہ خارج کرنےپرپرنسپل کےآرڈرزمسترد کردیئے تھے۔

یاد رہے کہ رواں ماہ کے شروع میں سوشل میڈیا اور ایک بھارتی ٹی وی چینل پر دعوے کیے گئے تھے وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف ایچی سن کالج کا دورہ کرنے والی تھی لیکن انہیں یہ دورہ منسوخ کرنا پڑا کیونکہ کالج کو اس کی مخالفت میں ای میلز موصول ہوئی تھی۔

ان دعوؤں کی نہ تو ایچی سن کالج نے تصدیق کی اور نہ ہی پنجاب حکومت نے کوئی ردعمل دیا تھا۔

Minister

lahore

resignation

aitchison college

principal