Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کیجریوال کی رہائی کیلئے یورپی ممالک نے آواز اٹھا دی، بھارت مشتعل

الزام ثابت نہ ہونے تک دہلی کے وزیر اعلیٰ کو بے قصور سمجھا جائے، جرمن وزارتِ خارجہ
شائع 24 مارچ 2024 12:57pm

دہلی کے وزیر اعلیٰ کے خلاف مودی سرکار کی انتقامی کارروائی پر یورپ بھی خاموش نہ رہ سکا۔ کرپشن کے الزام میں گرفتار اروند کیجریوال کی رہائی کے لیے یورپ نے بھی آواز بلند کرنا شروع کردیا۔

جرمنی نے اروند کیجریوال کی گرفتاری کو بلا جواز قرار دیتے ہوئے اُن کی رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارت نے جرمنی کے مطالبے پر شدید ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے اِسے اپنے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف قرار دیا ہے۔

بھارت میں جرمن سفارت خانے کے نائب سربراہ جارج اینزوائلر کو وزارتِ خارجہ میں طلب کرکے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے۔

مودی سرکار کا کہنا ہے کہ قانونی طریقِ کار سے یہ پورا معاملہ انجام کو پہنچے گا۔ اس معاملے میں جانب دارانہ مفروضے بے بنیاد ہیں اور اُنہیں برداشت نہیں کیا جاسکتا۔

جرمن وزارتِ خارجہ کے ترجمان نے ایک پریس بریفنگ میں امید ظاہر کی تھی کہ بھارت میں دہلی کے وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو انصاف ملے گا کیونکہ بھارت ایک جمہوری ملک ہے۔

جرمن ترجمان کا کہنا تھا کہ ہم نے اروند کیجریوال کی گرفتاری کا نوٹس لیا ہے کیونکہ کیجریوال کو پورا حق ہے کہ اُنہیں دفاع کا موقع دیا جائے اور انصاف فراہم کیا جائے۔ اس حوالے ان پر کوئی پابندی عائد نہیں کی جانی چاہیے۔

جرمن دفتر خارجہ کے ترجمان نے مزید کہا کہ جب تک الزام ثابت نہ ہو تب تک مدعا علیہ کو بے قصور ہی سمجھا جانا چاہیے اور یہ اصول اروند کیجریوال پر بھی لاگو ہونا چاہیے۔

جرمن سفارت خانے کے نائب سربراہ جارج اینزوائلر کی طلبی اور احتجاج کے بعد ایک بیان مٰں بھارتی وزارتِ خارجہ کے ترجمان رندھیر جایسوال نے ایک بیان میں کہا کہ جرمن وزارتِ خارجہ کے ریمارکس بھارتی عدلیہ کے کام میں مداخلت اور اُس کی آزاد و غیر جانب دار حیثیت کو کمتر کرنے کی کوشش کے مترادف ہیں۔

یاد رہے کہ اروند کیجریوال کو دہلی کی ایک عدالت نے 28 مارچ تک کے ریمانڈ پر مرکزی تفتیشی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کے حوالے کیا ہے۔ انہیں چار دن قبل 600 کروڑ روپے رشوت لینے کے الزام کے تحت اُن کے گھر سے گرفتار کیا گیا تھا۔ کیجریوال کی گرفتاری پر احتجاج کرنے والے عام آدمی پارٹی کے متعدد رہنماؤں اور کارکنوں کو بھی گرفتار کیا جاچکا ہے۔

کیجریوال پر الزام ہے کہ اُنہوں نے دہلی میں شراب کی پالیسی تبدیل کرنے کے عوض 100 کروڑ روپے رشوت لی اور دہلی میں شراب کی فروخت کا کنٹرول ساؤتھ گروپ کو دے دیا۔ بعد میں شراب کی فروخت بڑھنے پر مزید 500 کروڑ رشوت کی مد میں وصول کیے۔

Arvind Kejriwal

INDIA AT LOGGERHEADS WITH GERMANY

PROTEST OVER REMARKS

CM's RELEASE DEMANDED