Aaj News

اتوار, نومبر 17, 2024  
14 Jumada Al-Awwal 1446  

ہمارے بیانیہ کو نہیں سراہا گیا، تسلیم کرتا ہوں، رانا ثنا اللہ

خواجہ آصف سے معلوم کرنا چاہیے کہ انہیں کس نے دھمکی دی، رانا ثنا اللہ
شائع 20 مارچ 2024 10:51pm

موجودہ حکومتی سیٹ اپ میں وفاقی ٹیم کا حصہ نہ بننے پر پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ میری ن لیگ سے کوئی ناراضگی نہیں ہے، جو لوگ منتخب ہوکر آئے ہیں اب انہیں ذمہ داریاں نبھانی چاہئیں۔

آج نیوز کے پروگرام ”اسپاٹ لائٹ“ میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ہم ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن میں لڑتے رہے ہیں، ایک مرتبہ ٹکٹ نہیں ملا تو مایوس نہیں ہونا چاہئے۔

نواز شریف کے الیکشن میں جیتنے کے باوجود خاموشی پر انہوں نے کہا کہ نوازشریف پارٹی لیڈر ہیں، انہیں کوئی ڈکٹیٹ نہیں کرسکتا، عوام نے ن لیگ کو اکثریت سے کامیاب نہیں کیا، نواز شریف ملک کو دلدل سے نکال سکتے تھے، ہم نے دو سال میں ملک کو دلدل سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن تسلیم کرتاہوں کہ ہمارے بیانیہ کو نہیں سراہا گیا، اس لیے نواز شریف نے اپنے آپ کو پیچھے ہٹا لیا۔

انہوں نے کہا کہ اسی لیے پارٹی نے نواز شریف کے وزیراعظم نہ بننے کی تائید کی اور ان کی جگہ شہباز شریف کا نام دیا گیا کیونکہ انہیں مخلوط حکومت چلانے کا تجربہ ہے۔

جنرل فیض اور باجوہ کو پارلیمنٹ میں بلانے کی بات پر خواجہ آصف کو دھمکی آمیز فون کالز ملنے پر گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ’ان سے یہ معلوم کرنا چاہیے کہ انہیں کس نے دھمکی دی ہے، کیونکہ اگر انہوں نے یہ کہا ہے تو اس میں کوئی نہ کوئی بات ہوگی، میرا نہیں خیال کہ انہوں بلاوجہ یہ بات کی ہوگی‘۔.

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ نوازشریف کے ملک سے باہر جانے یا آنے پر کوئی پابندی نہیں ہے، نواز شریف عمرے یا کسی سے ملنے کیلئے آزاد ہیں، نواز شریف عمرے کیلئے جائیں گے، لندن جانا ہے تو نواز شریف ضرور جائیں گے۔

رانا ثنا اللہ نے کہا کہ نواز شریف ملک واپس ضرور آئیں گے، وہ وفاق اور پنجاب حکومت کو سپورٹ کررہے ہیں۔

PMLN

Rana Sanaullah

PAKISTAN MUSLIM LEAGUE (PMLN)