الیکشن میں اختلافات پر شہداء کو شامل کرنا گھٹیاعمل ہے، خواجہ آصف
وفاقی وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ الیکشن میں اختلافات پر شہداء کو شامل کرنا گھٹیاعمل ہے، شہداء کا مذاق اڑانے سے زیادہ گھٹیا بات کوئی نہیں ہوسکتی، یہ پارٹی بے نامی ہوچکی ہے، پتہ نہیں چلتا یہ تحریک انصاف ہے یا سنی اتحاد کونسل یا ایم ڈبلیو ایم، اسٹیبلشمنٹ سے تمام جماعتوں کے اختلافات رہے کسی نے ایسا رویہ نہیں اختیار کیا، ان کے اپنے کرتوتوں کی وجہ سے اقتدار ان کے ہاتھ سے گیا۔
سیالکوٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے کہا کہ میر علی میں دہشت گردی کے واقعے کی مذمت کرتے ہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑنے کے لیے اتحاد ضروری ہے، چند ماہ سے دہشت گردی کا زور ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ متحد ہوکر لڑی جاسکتی ہے، سوشل میڈیا پر شہداء کے خلاف مذموم مہم کی مذمت کرتے ہیں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ ایک سیاسی جماعت نے ان شہادتوں کا مذاق اڑایا ہے، اس سے بڑی ملک دشمنی وطن کے ساتھ نہیں ہوسکتی، کل لیفٹیننٹ کرنل، کیپٹن اور ہمارے جوان شہید ہوئے، یہ ہمارے محسن ہیں دہائیوں سے دہشت گردی کے خلاف لڑرہے ہیں، اگر آج ملک قائم ہے تو ان شہداء کے خون کی وجہ سے ہے۔
وزیر دفاع نے مزید کہا کہ الیکشن میں اختلافات پر شہداء کو شامل کرنا گھٹیاعمل ہے، یہ پارٹی اپنی شناخت کھوچکی ہے آج یہ بے نامی پارٹی ہے، کون اس پارٹی کو چلارہا ہے، کون ملک سے باہر بیٹھ کر گالیاں دے رہا ہے، ملک کی خیر مانگنے کے بجائے یہ بد دعائیں دیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف، امریکی کانگریس مین کو خط لکھتے ہیں قرضہ نہ دیا جائے، اسمبلی میں انہوں نے غزہ سے متعلق قرارداد کے خلاف ووٹ دیا، فلسطین کا مسئلہ امت مسلمہ کا مسئلہ ہے، دوسرے مذاہب کے لوگوں نے فلسطین پر زیادہ آواز اٹھائی۔
ن لیگ کے رہنما نے کہا کہ ملک میں شہادتوں کا مذاق اڑایا جارہا ہے، غزہ میں 30 ہزار سے زائد لوگ شہید ہوئے اس پر بھی آوازیں اٹھارہے ہیں، یہ دشمنی میں کس حد تک چلے گئے ہیں، آج تک کسی جماعت نے ایسا نہیں کیا جو یہ لوگ کررہے ہیں، یہ واحد جماعت ہے جنہوں نے شہادتوں کی بے توقیری کی۔
خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ ایوب خان کی آمریت میں بھی ایسا نہیں ہوا، اس وقت بھی سیاسی اختلافات تھے مگر قوم متحد رہی، ان کا اقتدار قانون اور آئین کے مطابق گیا ہے، کوئی بھی سیاسی جماعت حد پار کرے گی تو اس کا انجام اچھا نہیں ہوگا، اس سے ملک کی سالمیت کو خطرہ ہوسکتا ہے۔
وزیر دفاع نے کہا کہ ایک اکاؤنٹ ہے جو بلیو ٹک ہے جس پر ڈی جی آئی ایس پی آر پیروڈی لکھا ہے، سیاسی کارکن اتنا بزدل نہیں ہوتا جو جعلی اکاؤنٹ بنائے، یہ اکاؤنٹ باہر سے چلائے جارہے ہیں، ایسے ہتھکنڈوں سے ملکی سالمیت کو نقصان پہنچ سکتا ہے، ان کا اقتدار اپنے کرتوتوں کی وجہ سے گیا، ان کی اپنی صفوں میں پھوٹ ہے انہیں اپنے لیڈر کا نہیں پتہ، ان کا لیڈر جیل میں ایسے بیٹھا ہے جیسے نانی کے گھر گیا ہو، اس جعلی اکاؤنٹ پر تحریک انصاف کے حامیوں نے میسج کیے۔
انہوں نے کہا کہ 9،8 ماہ ہوئے ان کے لیڈر کو گرفتار کیا گیا ہے، جب میں قید ہوا تو مجھے ایک روز اجازت ہوتی تھی فیملی سے ملاقات کی، رمضان کے مہینے کو کمائی کا مہینہ بنالیا گیا ہے، دنیا میں اشیائے خورو نوش سستی اور یہاں مہنگی ہوجاتی ہیں، ایک جماعت کا سرہی نہیں بغیر سر کے تن اِدھر اُدھر گھوم رہا ہے۔
ن لیگی رہنما خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ افغان سرزمین سے ہمارے خلاف دہشت گردی ہورہی ہے، ان دہشت گردوں کو پاکستان میں بھی پناہ گاہیں میسر ہیں، ہوسکتا ہے یہی لوگ انہیں پناہ گاہیں میسر کررہے ہوں، افغانستان سے بہت زیادہ دہشت گرد آرہے ہیں، افغان حکومت سے دہشت گردی کا مسئلہ اٹھایا ہے، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے اتحاد ضروری ہے۔
Comments are closed on this story.