Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

ایلون مسک کا ادارہ امریکا کیلئے جاسوس سیارچوں کا نظام بنائے گا

2021 کا معاہدہ 1.8 ارب ڈالر کا ہے، ویسے بائیڈن انتظامیہ سے مسک کے تعلقات اچھے نہیں رہے
شائع 17 مارچ 2024 12:03pm

ایلون مسک کا ادارہ اسپیس ایکس امریکی خفیہ اداروں کے لیے جاسوس سیارچوں کا نیٹ ورک تیار کر رہا ہے۔

برطانوی خبر رساں ادارے نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اس سے ایلون مسک اور قومی سلامتی کے اداروں کے درمیان بڑھتے ہوئے تال میل کا بھی اندازہ ہوتا ہے۔

ایلون مسک کا اسپیس پلیٹ فارم امریکی خفیہ اداروں کے لیے جاسوس سیارچوں کا نیٹ ورک 2021 کے ایک معاہدے کے تحت قائم کرے گا۔ یہ معاہدہ ایک ارب 80 کروڑ ڈالر کا ہے۔ معاہدہ نیشنل رینیزاں آفس سے ہوا تھا۔ امریکا کا یہ ادارہ جاسوس سیارچوں کے نیٹ ورک کو کنٹرول کرتا ہے۔

جاسوس سیارچوں کے نیٹ ورک کے قیام کا بنیادی مقصد بری فوج کی کی کارروائیوں کا معیار بلند کرنا ہے۔

اگر ایلون مسک کے ادارے نے یہ منصوبہ کامیابی سے مکمل کرلیا تو امریکی فوج کو دنیا میں کہیں بھی فوری کارروائی کی اہلیت حاصل ہوجائے گی۔

ایلون مسک اور امریکی حکومت میں یہ تال میل اس لیے بھی اہم ہے کہ ایلون مسک اسٹار لنک سیٹیلائٹ کنیکٹیویوٹی کے حوالے بائیڈن انتظامیہ سے ٹکراچکے ہیں۔

واضح رہے کہ سب سے پہلے وال اسٹریٹ جرنل نے فروری میں امریکی حکومت اور ایلون مسک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی خبر دی تھی۔ تب اس معاہدے کی تفصیلات سامنے نہیں آئی تھیں۔

Elon Musk

SpaceX

SPY SATELLITE NETWORK

2021 AGREEMENT