وراثت کے معاملے پر جھگڑا نہیں، صرف کلکو لیٹر کی ضرورت ہوتی ہے، چیف جسٹس
سپریم کورٹ میں فیملی جاٸیداد تنازعہ کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ وراثت کے معاملے پر جھگڑا نہیں، صرف کلکو لیٹر کی ضرورت ہوتی ہے، ہمیں معاشرے سے اچھی چیزیں بھی سیکھنی چاہیئے۔
چیف جسٹس قاضی فاٸزعیسی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے لاہور میں ایک کنال 5 مرلے گھر کی وراثت کی تقسیم سے متعلق درخواست پر سماعت کی۔
درخواست گزار رانا اختر حسین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی کہ جاٸیداد کی اراضی کا کیس پنجاب حکومت کے ساتھ بھی زیر التوا ہے، تنازعہ فیصلے آنے تک جاٸیداد تقسیم نہ کرنے کی استدعا منظور کی جائے۔
چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ سعودی عرب میں وراثت کے کیسز کا فیصلہ جج اسی دن کردیتا ہے، ہمیں معاشرے سے اچھی چیزیں بھی سیکھنی چاہیئے۔
جسٹس قاضی فاٸز عیسیٰ نے وکلاء سے مکالمہ کرتے ہوے کہا کہ کیا آپ رمضان کے مقدس ماہ میں شریعت کے برعکس چلیں گے؟ عدالت رمضان کے ماہ میں آپ سے نیکی کرواے گی، پنجاب حکومت کیس کا معاملہ اور ہے، وراثت کے معاملے پر طریقہ کار واضح ہے، آپ کیا چاہتے ہے کہ جاٸیداد فروخت کی جائے یا تقسیم۔
سپریم کورٹ نے دونوں فریقین کو سمجھوتہ کرنے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوے کیس کی سماعت 21مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.