اسحاق ڈار سینیٹ میں پی ٹی آئی احتجاج سے گھبرا گئے، میثاق معیشت کی پیش کش کردی
لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ اپوزیشن اور حکومت کے بغیر ملک نہیں چل سکتا، سینیٹ میں مسلسل احتجاج کی روایت سے دنیا میں اچھا تاثر نہیں جاتا، ہماری ذاتی دشمنیاں نہیں ہونی چاہئیں، معاشی استحکام کےلیے میثاق معیشت کیا جائے۔
جمعہ کو ڈپٹی چیئرمین کی زیر صدارت ہونے والے سینیٹ کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ میثاق جمہوریت تاریخی سنگ میل ہے، میثاق جمہوریت میں تمام سیاسی جماعتوں کے دستخط ہیں، حکومت اور اپوزیشن ایک ہی گاڑی کے دو پہیے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں اس ہاؤس نے بہت کردار ادا کیا، 2002 سے قانون سازی کا کام شروع ہوا، میثاق جمہوریت کی کچھ ایسی بھی چیزیں ہیں جو باقی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ سینیٹ میں چاروں صوبوں کی برابری کی نماندگی ہے، سینیٹ کی کمیٹیوں نے بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ نوازشریف کہہ چکے کے تمام سیاسی جماعتوں کو مل کر کام کرنا ہوگا، پاکستان جس بھنور میں پھنسا ہے اس سے نکالنا کسی ایک جماعت کا کام نہیں۔
سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کا 126 روز کا دھرنا میں نے مذاکرات کرکے ختم کرایا تھا، ہماری ذاتی دشمنیاں نہیں ہونی چاہیے، معاشی استحکام کےلیے میثاق معیشت کیا جائے۔
سینیٹر مشاہد حسین کی مخصوص نشستوں پر پی ٹی آئی کی حمایت
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر مشاہد حسین نے کہا کہ مخصوص نشستوں کا پی ٹی آئی کا حق ہے انہیں ملنا چاہیے۔
انھوں نے مزید کہا کہ لاپتہ افراد کہیں بھی ہوں انہیں بازیاب کرایا جائے، بلوچستان کےگمشدہ افراد سے متعلق رپورٹ کمیٹی میں پیش کی گئی، ایم کیو ایم کے 500 سے زائد افراد بازیاب ہوگئے، صرف 13 رہ گئے۔
مشاہد حسین نے مزید کہا کہ سی پیک کا مستقبل پاکستان ہے۔
علی ظفر
سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ پاکستان میں مائنڈ سیٹ کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے، پی ٹی آئی کی خواتین قیدیوں کو ویمن ڈے پر رہا کیا جائے، خواتین قیدیوں کی رہائی کے معاملہ کو بھی قرارداد میں شامل کیا جائے
فیصل جاوید
سینیٹرفیصل جاوید نے کہا کہ پاکستان کے چیلنجز اپنی جگہ موجود ہیں، رشوت کو ترجیح دے رہے ہیں مگر بچوں کی تربیت پر توجہ نہیں دیتے، سفارش کلچر، چوری اور کرپشن کو بھی عام کردیاگیا۔
انھوں نے کہا کہ جائزہ لینا ہوگا،معاشرے کو ٹھیک کرنا ہوگا، پاکستان کی70فیصدآبادی ٹیلنٹڈ ہےان کوموقع دیناچاہئے۔
سینیٹرمشتاق نے کہا کہ قرارداد میں فلسطینی خواتین کے قتل اوران پرمظالم کو بھی شامل کیا جائے۔
Comments are closed on this story.