لاہور ہائیکورٹ:کم عمر ڈرائیورز، بری ہونے والے افراد کے نام ریکارڈ سے نکالنے کی درخواست
لاہور ہائیکورٹ میں کم عمر ڈرائیورز اور باعزت بری ہونے والے افراد کے نام کریمنل ریکارڈ سے نکالنے کے لیے دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر پولیس سے تعمیلی رپورٹ طلب کر لی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس علی ضیا باجوہ نےغازیہ احسان سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی۔
درخواستوں گزاروں کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگوں پر جھوٹے مقدمات بنائے جاتے ہیں۔ کم عمر ڈرائیورز کے نام بھی کریمینل ریکارڈ میں ڈال دیے جاتے ہیں،لوگ ان مقدمات میں باعزت بری ہوجاتے ہیں مگر نام کریمنل ریکارڈ میں آ جاتا ہے۔
درخواستوں گزاروں کا مذید کہنا تھاکہ لوگوں کو اس حوالے سے ملازمت اور بیرون ملک جانے کے لیے مشکلات پیش آتی ہیں۔ خاص طور پر بچوں کو اس حوالے سے بہت مشکلات کا سامنا ہے۔ عدالت بے گناہ افراد اور کم عمر ڈرائیورز کا نام کریمنل ریکارڈ سے نکالنے کا حکم دے۔
دروان سماعت جسٹس علی ضیا باجوہ نے پولیس افسران سے مکالمہ کرتے ہوئے استفسارکیا کہ کریمنل ریکارڈ سے متلعق زیرِغور درخواستوں پر ابھی تک کوئی فیصلہ کیوں نہیں ہوا؟ اگلی سماعت پرتعمیلی رپورٹ عدالت میں جمع کروائیں۔
عدالت نے کیس کی سماعت 8 مارچ تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.