فرانس اسقاط حمل کو آئین میں شامل کرنے والا پہلا ملک بن گیا
فرانس اسقاطِ حمل کو آئین میں شامل کرنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا ہے۔
فرانس کی پارلیمان میں پارلیمنانی ممبران نے انیس سو اٹھاون کے آئین کو ترمیم کرنے کے حق میں ووٹ دیا۔
ووٹنگ کے عمل کے ذریعے ممبران کی جانب سے اس بات کو یقنی بنایا گیا تھا کہ اسقاط حمل کے ذریعے خواتین کے آزادی یقینی بنائی جا سکے۔ دوسری جانب فرانسیسی صدر میکرون اس اقدام کو فرانسیسی فخر قرار دے دیا ہے۔
تاہم اسقاط حمل مخالف گروپوں نے اس تبدیلی پر سخت تنقید کی ہے۔
بی بی سے کی رپورٹ کے مطابق فرانس میں 1975 سے اسقاط حمل کو قانونی حیثیت حاصل ہے، لیکن پولز سے پتہ چلتا ہے کہ تقریباً 85 فیصد عوام نے حمل کے خاتمے کے حق کے تحفظ کے لیے آئین میں ترمیم کی حمایت کی۔
دوسری جانب یہ جدید فرانس کی بانی دستاویز میں 25ویں ترمیم بن گئی، اور 2008 کے بعد پہلی ترمیم کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے فرانسیس وزیر اعظم گیبرائیل اٹل نے پارلیمنٹ سے خطاب میں کہا کہ اسقاط حمل کا حق ”خطرے میں“ اور “فیصلہ سازوں کے رحم و کرم پر رہا۔
وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہم تمام خواتین کو پیغام بھیج رہے ہیں: آپ کا جسم آپ کا ہے اور کوئی بھی آپ کا فیصلہ نہیں کر سکتا۔
Comments are closed on this story.