بحیرہ احمر میں کیبل تباہ ہونے سے انٹرنیٹ سروس میں خلل
بحیرہ احمر میں آبدوز کی کیبلز کو نقصان پہنچنے سے ٹیلی کمیونیکیشن نیٹ ورکس کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے، جس کے باعث کئی ممالک میں انٹرنیٹ کی رفتار میں خلل پڑ رہا ہے۔
متعلقہ کمپنیز انٹرنیٹ ٹریفک سمیت ایشیا، یورپ اور مشرق وسطیٰ کے درمیان ٹریفک کے ایک چوتھائی حصے کو تبدیل کرنے پر مجبور ہو رہی ہیں۔
چار مختلف ٹیلی کام نیٹ ورکس کے کیبلز کو نقصان پہنچنے کے باعث مشرق وسطیٰ میں کمیونیکیشن نیٹ ورکس میں خلل پیدا ہو رہا ہے۔
ہانگ کانگ کی ٹیلی کام کمپنی HGC Global Communications کی جانب سے کہنا تھا کہ تقریبا 25 فیصد تک ایشیاء، یورپ اور مشرق وسطیٰ کا ٹریفک متاثر ہو رہا ہے، کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ صارفین کو پیش آںے والی دشواری کو کم کرنے کے لیے ٹریفک روٹ کو تبدیل کیا جا رہا ہے، جبکہ متاثرہ کاروبار کو اسسٹنٹ بھی فراہم کر رہے ہیں۔
تاہم کمپنی کی جانب سے کیبلز کو نقصان پہنچنے کی وجوہات نہیں بتائی جا سکی ہیں، عالمی میڈیا سے گفتگو میں جنوبی افریقن کمپنی Seacom کا کہنا تھا کہ کیبلز کی مرمت میں تقریبا 1 ماہ سے زائد لگ سکتے ہیں، جبکہ اس حوالے سے کہنا تھا کہ وقت زیادہ لگنے کی وجہ اس ایریاء میں مرمت کے لیے سیکیورٹی پرمٹ کا حصول ہے۔
Seacom کے چیف ڈیجیٹیل آفیسر پرانیش پڈایاشی کا کہنا تھا کہ یمنی میریٹائم سے پرمٹ کے حصول میں 8 ہفتے لگ سکتے ہیں، تاہم کیبلز کی مرمت تک ٹریفک روٹ کو تبدیل کیا جائے گا۔
دوسری جانب دیگر متاثر ہونے والے نیٹ ورکس میں ایشیا، افریقہ، یورپ 1، 25,000 کلومیٹر (15,534-میل) کیبل سسٹم ہے جو جنوب مشرقی ایشیا کو مصر کے راستے یورپ سے جوڑتا ہے۔ یورپ انڈیا گیٹ وے (EIG) کو بھی نقصان پہنچا ہے۔
جبکہ EIF یورپ، مشرق وسطیٰ اور بھارت کو جوڑتا ہے، کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ وہ انڑنیٹ ٹریفک کو کچھ 80 سب میرین کیبل سسٹمز تک پہنچا سکتی ہے، جس سے 100 ممالک تک رسائی ممکن ہوگی۔
Comments are closed on this story.