کراچی: ٹم ٹم روبوٹ آٹزم سے متاثرہ بچوں کا دوست
پاکستانی نوجوان نے آٹزم سے متاثرہ بچوں کی دماغی صلاحیت کو بڑھانے اور انہیں بات چیت کے عمل میں سہولت فراہم کرنے کیلئے روبوٹ تیار کیا ہے۔ ٹم ٹم بچوں سے اردو یا انگریزی زبان میں بات کرتا ہے اور ان کی ہر طرح سے مدد کرنے کی کوشش کرتا ہے۔
دنیا بھر میں آٹزم سے متاثرہ بچوں کیلئے روبوٹ تھراپی کی اہمیت بڑھتی جارہی ہے۔
روبوٹس بچوں کو بات چیت کرنے اور سماجی رویے کو سمجھنے میں مدد دیتے ہیں، جس سے ان کے طرز زندگی میں بہتری آسکتی ہے۔
کراچی کے ایک نوجوان علی عباس نے بھی ایک ٹم ٹم نامی ایک روبوٹ تیار کیا ہے جو آٹزم میں مبتلا بچوں کی مدد کرتا ہے۔
ٹم ٹم چل پھر سکتا ہے اور بچوں سے اردو اور انگریزی زبان میں بات کرتا ہے۔
مصنوعی ذہانت سے چلنے والا یہ روبوٹ آٹزم سے متاثرہ بچوں کی ضرورت کو سمجھتا ہے اور ان کی ہر ممکن طریقے سے مدد کرتا ہے۔
علی عباس کو ٹم ٹم میں لگنے والی ایل سی ڈی، پروسیسر، کیمرہ، اس کی باڈی سمیت ساری چیزیں بھاری قیمت پر باہر سے منگوانا پڑیں۔
نوجوان علی نے بتایا کہ اس کو بنانے میں تقریباً تین لاکھ سے زائد کا خرچا آیا ہے اور اب وہ اس کو مارکیٹ میں چار لاکھ اسی ہزار میں بیچ رہے ہیں۔
Comments are closed on this story.