Aaj News

پیر, نومبر 18, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

یورپ اور امریکا میں کار شو دم توڑنے لگے

چین کے ساتھ دوڑ میں گاڑیاں بنانے والے بیشتر مغربی اداروں کا سانس پُھول گیا
شائع 02 مارچ 2024 03:21pm

امریکا اور یورپ نے کم و بیش ایک صدی تک آٹو انڈسٹری پر مکمل راج کیا تاہم اب چین سے مسابقت نے ان کے لیے بقا کا مسئلہ کھڑا کردیا ہے۔ گاڑیاں بنانے والے چینی اداروں نے امریکا اور یورپ کی منڈیوں پر یلغار کردی ہے جس کے نتیجے میں مقامی ادارے شدید گھٹن محسوس کر رہے ہیں۔ بیشتر اداروں کو لائف سپورٹ پر جینا پڑ رہا ہے۔

فرانس، جرمنی اور اٹلی میں بہت پہلے آٹو انڈسٹری کی بنیادیں ہلنے لگی تھیں۔ اب امریکا بھی محسوس کر رہا ہے کہ آٹو سیکٹر میں وہ چین کا مقابلہ نہیں کر پائے گا۔

معروف برطانوی جریدے دی اکنامسٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق یورپ اور امریکا میں کار شو دم توڑ رہے ہیں۔

جنیوا میں کاروں کا سالانہ شو دیکھنے کی چیز ہوا کرتا تھا۔ تین سال پہلے تک اس شو میں آنے والوں کی تعداد 7 لاکھ تک تھی۔ اب 2 لاکھ افراد بھی نہیں آرہے۔ جنیوا کے کار شو میں آنے والے ایک سال قبل ہوٹل میں بکنگ کرانے پر مجبور ہوتے تھے۔ اس بار ہوٹل خالی پڑے ہیں۔

28 فروری کو پری شو ہوا جس میں ایک بڑی کمپنی کے ایگزیکٹیو نے کار شو میں حصہ لینے والے اداروں کے حوالے سے کہا ’چائنا، چائنا، چائنا، رینالٹ۔‘

امریکا میں ڈیٹرائٹ کا آٹو شو بھی غیر معمولی ہوا کرتا تھا مگر اب اس میں آنے والے بھی بہت کم رہ گئے ہیں۔ منتظمین نے سرما کے بجائے موسم گرما کے دوران شو منعقد کیا تب بھی کچھ فرق نہ پڑا۔ اب فیصلہ کیا گیا ہے کہ 2025 سے یہ شو پھر سردیوں میں ہوا کرے گا۔

جرمنی میں مشہورِ زمانہ کار شو کو اب میونخ منتقل کرکے حجم بھی گھٹادیا گیا ہے۔ بہت سے مینوفیکچررز کار شو پر لاس ویگاس (امریکا) کے کنزیومر الیکٹرانکس شو کو ترجیح دے رہے ہیں کیونکہ اس میں لوگوں کی دلچسپی بڑھتی جارہی ہے۔

Germany

USA

CAR SHOW

WESTERN MANUFACTURERS

FANCE

CHINESE AUTOMAKERS