ساڑھے 6 ارب کے رمضان پیکج میں کیا ہے، تشہیر پر کتنے خرچ ہوں گے؟
وفاقی حکومت نے رمضان المبارک کے دوران یوٹیلیٹی اسٹورز کے ذریعے آٹا، گھی اور چینی رعایتی نرخوں پر فراہم کرنے کے لیے 6 ارب 48 کروڑ روپے مختص کردیے ہیں۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ آٹے کے لیے 3 ارب 47 کروڑ روپے، شکر کے لیے ایک ارب 61 کروڑ روپے اور گھی کے لیے ایک ارب 40 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔
چنے کی دال پر ڈھائی کروڑ روپے، مسور کی دال پر ایک کروڑ 20 لاکھ روپے، سفید چنے پر 3 کروڑ 75 لاکھ روپے اور باسمتی چاول پر 6 کروڑ 25 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔
سہلا چاول پر 2 کروڑ روپے اور ٹوٹا چاول پر 6 کروڑ 25 لاکھ روپے کی سبسڈی دی جائے گی۔
خوردنی تیل پر 20 کروڑ روپے، مونگ کی دال پر 2 کرروڑ روپے، ماش کی دال پر 62 لاکھ 50 ہزار روپے، بیسن پر 10 کروڑ روپے، کھجور پر 5 کروڑ روپے، کاربونیٹیڈ مشروبات پر 2 کروڑ 25 لاکھ روپے، اسکواش اور شربت پر 3 کروڑ روپے، چائے پتی پر 15 کروڑ روپے روپے، دودھ پر ڈیڑھ کروڑ روپے اور مسالوں پر 5 کروڑ روپے کی سبسڈی دی جارہی ہے۔
حکومت نے الیکٹرانک اور پرنٹ میڈیا کے ذریعے رمضان پیکیج کی تشہیر کی مد میں 14 کروڑ 50 لاکھ روپے مختص کیے ہیں۔
وفاقی کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے وزارتِ صنعت و پیداوار کی سمری کی بنیاد پر 19 بنیادی اشیا کے حوالے سے 7 ارب 49 کروڑ روپے سے زائد کے رمضان پیکیج کی منظوری دی تھی۔
بین الاقوامی مالیاتی فنڈ کی شرائط کے تحت رعایتی نرخ پر اشیا یوٹیلیٹی اسٹورز سے بے نظیر انکم سپورٹ پروگرام میں رجسٹریشن کی بنیاد پر فراہم کی جائیں گی۔
رمضان پیکیج 4 مارچ سے رو بہ عمل لایا جانے والا ہے۔
Comments are closed on this story.