ایک جھوٹ نے خاتون کو 8 لاکھ ڈالرز سے محروم کردیا
آئر لینڈ کے ایک جج نے ایک خاتون کا انشورنس کلیم غلط بیانی کی بنیاد پر مسترد کردیا ہے۔ خاتون نے ایک سنگین حادثے میں زخمی ہونے کے بعد آر ایس اے انشورنس سے کم و بیش پانچ سال کی معذوری کے ازالے کے طور پر 8 لاکھ 20 ہزار ڈالر طلب کیے تھے۔
آئریش ہائی کورٹ کے جج کارمل اسٹیوارٹ نے ٹھوس شواہد کی بنیاد پر خاتون کا کلیم مسترد کردیا۔ کامیلا گرابسکا نے اپنے کلیم لکھا تھا کہ 3 فروری 2017 میں ہونے والے سنگین حادثے میں وہ اس قدر زخمی ہوئی کہ پانچ سال کسی ملازمت کی اہل نہیں رہی۔
اس نے بتایا تھا کہ اس کی کمر اور گردن میں اس قدر زخم آیا ہے کہ وہ ٹھیک سے اٹھ بیٹھ بھی نہیں سکتی، گھر کا سودا سلف بھی نہیں لاسکتی اور بچوں کے ساتھ کھیل بھی نہیں سکتی۔
عدالت میں انشورنس کمپنی نے بعض اخبارات میں شائع ہونے والی ایک خبر کے ساتھ کامیلا گرابسکا کی تصویریں بھی پیش کی ہیں جس میں اسے ایک بڑا کرسمس ٹری بہت جوش و خروش سے پھینکتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ کامیلا گرابسکا نے جنوری 2018 میں کرسمس ٹری پھینکنے کا مقابلہ جیتا تھا۔ تب انشورنس کلیم کے حوالے سے سماعت ہو رہی تھی۔
برطانوی اخبار ٹیلی گراف اور دی آئرش انڈیپینڈنٹ میں شائع ہونے والی رپورٹس کے مطابق جج کارمل اسٹیوارٹ نے انشورنس کلیم مسترد کرتے ہوئے لکھا کہ شواہد کو جھٹلانا ممکن نہیں۔ گرابسکا مکمل فٹ ہے اور نارمل زندگی بسر کر رہی ہے۔
عدالت کو ایک گھنٹے کی فوٹیج بھی پیش کی گئی جس میں گرابسکا کو ایک کتے کی تربیت کرتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔
Comments are closed on this story.