Aaj News

منگل, نومبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Awwal 1446  

سپریم کورٹ فیصلے پر گمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کیخلاف کارروائی کا اعلان

فیصلے کو آئین اور دین سے متصادم قراردیکرتوہینِ مذہب جیسے سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔
شائع 23 فروری 2024 11:53am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

وفاقی پولیس کی جانب سے سپریم کورٹ آف پاکستان کےفیصلے سے متعلق مگمراہ کن خبریں پھیلانے والوں کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے انتباہ جاری کیا گیا ہے۔

اسلام آباد پولیس کا کہنا ہے کہ کچھ عناصر افواہوں کی آڑ میں امن عامہ خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

اس حوالے سے کہا گیا ہے کہ شہری کسی بھی ایسی سرگرمی کا حصہ نہ بنیں، بصورت دیگرغیرقانونی عوامل پراکسانے والوں کیخلاف کارروائی کی جائے گی۔

واضح رہے کہ توہین مذہب کے مقدمے میں گرفتار ملزم کی درخواستِ ضمانت پر چیف جسٹس کی جانب سے6 فروری 2024 کو دیے گئے فیصلے پر ان کیخلاف سوشل میڈیا پر ایک منظم مہم کو جنم دیا جس میں اب پاکستان کی مذہبی جماعتیں بھی شامل ہو چکی ہیں۔

چیف جسٹس قاضی فائر عیسیٰ کے فیصلے کو آئین اور دین سے متصادم قرار دہتے ہوئے اُن پر توہینِ مذہب جیسے سنگین الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔

اس حوالے سے جمعرات 23 فروری کو سپریم کورٹ کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بھی عدلیہ کے خلاف ’منظم مہم‘ پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔

عدالت عظمیٰ کے مطابق یہ تاثر غلط ہے کہ سپریم کورٹ نے دوسری آئینی ترمیم (مسلمان کی تعریف) سے انحراف کیا، یا مذہب کیخلاف جرائم سے متعلق تعزیرات پاکستان کی دفعات ختم کرنے کا کہا ۔ تنقید کی آڑ میں عدلیہ یا ججز کے خلاف منظم مہم افسوسناک ہے۔

Supreme Court of Pakistan

islamabad police

Chief Justice Qazi Faez Isa