’خودکشی کا سوچنے والے کل تک سرکاری میٹنگز اٹینڈ کر رہے تھے‘
کمشنر راولپنڈی کل شام میرے ساتھ بیٹھے تھے اور ان کا ضمیر خوش تھا، مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی نے کمشنر راولپنڈی سے متعلق نیا انکشاف کر دیا کہا کہ ان کا ضمیر اچانک کیسے بدل گیا؟
راولپنڈی میں ن لیگ کے رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے حنیف عباسی نے کہا کہ کمشنر راولپنڈی کی گفتگو جھوٹ پر منی ہے، ان سے میگا منصوبوں پر گزشتہ روز گفتگو ہوئی، اور انھوں نے انتخابی کامیابی پر مبارکباد دی، چند دن پرکمشنر راولپنڈی نے ریٹائرڈ ہونا تھا۔
انھوں نے کہا کہ ملک کو سیاسی عدم استحکام کی جانب دھکیلا جارہا ہے، کمشنر راولپنڈی کا الیکشن میں کوئی کردار نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں ہمارا مینڈیٹ چھینا گیا، ن لیگ کے مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے، ہمارے پاس فارم 45،47،49 موجود ہیں۔
حنیف عباسی نے مزید کہا کہ ایک سازش کے تحت الزامات عائد کیے جارہے ہیں ، میری اطلاعات ہیں کہ کمشنر کی فیملی میں کچھ مسائل ہیں، اس حوالے سے تحقیقات ہونی چاہیے کہ لیاقت چھٹہ نے کس کے کہنے پر یہ اقدام اٹھایا۔
اس سے قبل آج نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ کمشنر راولپنڈی علی چھٹہ 10 تاریخ کو ریٹائر ہو رہے ہیں، گزشتہ شام میری ان سے ملاقات ہوئی تھی۔
ملاقات کا احوال بتاتے ہوئے لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ اُس وقت ان کا ضمیر زندہ تھا یا مردہ، علم نہیں مگر ان کا ضمیر خوش ضرور تھا۔ گزشتہ شام وہ میٹینگ میں آنے والے نئے پراجیکٹ سے متعلق بات چیت کر رہے تھے۔
کمشنر راولپنڈی سے متعلق مزید بتایا کہ انہوں نے ہمیں مبارکباد دی اور ساتھ ہی اپنا تجربہ بھی شئیر کیا۔
الیکشن میں دھاندلی سے متعلق ان کا کہنا تھا کہ راولپنڈی کا مینڈیٹ 2013 اور 2018 میں بھی چوری کیا گیا تھا۔ فارم 45 اور فارم 47 موجود ہیں، فارم موجود ہیں، جہاں ایک عمل کے ذریعے اپنی شکایات درج کرائی جا سکتی ہیں۔
شکایت کے عمل سے متعلق حنیف عباسی نے بتایا کہ ایک مکمل فارم موجود ہے، ہائیکورٹ جائیں اگر وہاں سے اپیلیں فارغ ہو جائیں تو آپ ٹریبونل کے سامنے پیش ہو جائیں، اگر وہاں سے بھی آپ کے حق میں فیصلہ نہ آئے تو آپ سپریم کورٹ چلے جائیں۔
تاہم موجود صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ یہ سازش کا حصہ ہے، جو کہ پاکستان کو عدم استحکام کی جانب لے جانا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کمشنر راولپنڈی کی جانب سے راولپنڈی ڈویژن میں دھاندلی کا اعتراف کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
’ذہنی دباؤ کی ادویات کے استعمال کے بعد اس طرح کی پریس کانفرنس تو بنتی ہے‘
مسلم لیگ (ن) پنجاب کی ترجمان عظمیٰ بخاری کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ وہ کمشنر صاحب جو سو نہیں پارہے تھے، خودکشی کی کوشش کر رہے تھے، کل تک سرکاری میٹینگز کر رہے تھے۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ ان کا اکاؤنٹ اور مونس الہیٰ کی پھرتی، 2013 کے ڈرامے کا ری پلے ہے، جہاں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے انہی تمام آئینی عہدیداران پر الزام لگایا تھا۔
انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں کسی کے پاس 50 ہزار کی لیڈ نہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک بڑے لوگوں سے مراسم نہ ہوں تحصیلدار بھرتی ہو کر بندہ ایویں تو کمشنر تک نہیں پہنچتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اشتہاری اسلم اقبال سے موصوف کی ملاقات اسلام آباد کے ایک گھر میں ہوئی تھی۔
عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سوشل میڈیا کا پریشر اور ذہنی دباؤ کی ادویات کے استعمال کے بعد اس طرح کی پریس کانفرنس تو بنتی ہے۔
Comments are closed on this story.