موجودہ انتخابات کو نہیں مانتے، کل ملک گیر احتجاج کریں گے، اسد قیصر
پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد قیصر جماعت اسلامی کے پاس پہنچ گئے، اس موقع اسد قیصر نے کہا کہ ہم موجودہ انتخابات کو نہیں مانتے، کل ملک گیر احتجاج کریں گے۔ اس سے پہلے اسلام آباد میں جماعت اسلامی نے احتجاج بھی کیا ۔ کارکنان اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی بھی ہوئی۔ مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے شرکاء سے خطاب میں چیف جسٹس آف پاکستان سے درخواست کی کہ انتخابات کی تحقیقات کیلئے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دیں۔
اسلام آباد میں جماعت اسلامی کے رہنما میاں اسلم کی رہائش گاہ پر پی ٹی آئی کے وفد نے جماعت اسلامی کی قیادت سے ملاقات کی۔ جماعت اسلامی کے وفد کی قیادت لیاقت بلوچ نے کی۔
ملاقات کے بعد لیاقت بلوچ کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسد قیصر نے کہا کہ انتخابی دھاندلی کےخلاف آوازاٹھارہے ہیں، جماعت اسلامی سےبھی بات ہوئی ہے۔
انھوں نے کہا کہ کوشش ہے کہ دھاندلی کےخلاف آواز کو متحد کریں، کل جماعت اسلامی کی مجلس شوری کا اجلاس ہے، جس کے بعد یہ فیصلہ کریں گے۔
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ الیکشن کے بعد ملک میں استحکام آنا چاہئے تھا، الیکشن کے بعد ملک میں عدم استحکام بڑھ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں صاف اور شفاف انتخابات کا حق دیا جائے، ہم موجودہ انتخابات کو نہیں مانتے، کل ملک گیر احتجاج کریں گے، عوام کو بھرپور شرکت کی دعوت دیتا ہوں۔
جماعت اسلامی کی چیف جسٹس پاکستان سے الیکشن تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی استدعا
الیکشن میں مبینہ دھاندلے کے خلاف احتجاج کیلئے جماعت اسلامی کے کارکنان اسلام آباد پریس کلب کے باہر جمع ہوئے۔ کارکنان نے الیکشن میں مبینہ دھاندلی کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔
پولیس کی جانب سے جماعت اسلامی کے کارکنان کو سڑک پر احتجاج نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔ جس کے بعد کارکنان اور پولیس کے درمیان تلخ کلامی بھی دیکھنے کو ملی، سینئر رہنما میاں محمد اسلم بھی احتجاجی مظاہرے موجود رہے۔
لیاقت بلوچ کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب
مرکزی نائب امیر جماعت اسلامی لیاقت بلوچ نے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ امید تھی کہ ریاست کی طاقت رکھنے والے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھیں گے۔
انھوں نے کہا کہ ملک میں ہر آنے والا انتخاب پہلے سے زیادہ انجینئرڈ اور دھاندلی شدہ ہوتا ہے۔
لیاقت بلوچ نے چیف جسٹس آف پاکستان سے انتخابات کی تحقیقات کیلئے ایک عدالتی کمیشن تشکیل دینے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ انتخابات 2024 کا آڈٹ ہو اور تفصیلات قوم کے سامنے آنی چاہئیں۔
ان کا کہنا تھا کہ زور زبردستی اور سینہ زوری سے انتخابی نتائج تبدیل کیے گئے ہیں، جو لوگ چوتھے پانچویں درجے پر تھے انہیں کامیاب قرار دے دیا گیا۔
رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ملک کی ضرورت تھی کہ پاکستان کے معاشی بحران کا حل نکالا جاتا، نگران حکومت عوام کا مینڈیٹ چھیننے میں سہولت کار بنی ہے، وقت آ گیا ہے کہ قومی قیادت کو از سر نو سوچنا ہو گا۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ریاستی ادارے اپنی بالا دستی سے دستبردار ہونے کو تیار نہیں، اقتدار کی حوس رکھنے والے اسٹیبلشمنٹ کی ضرورت کاری کیلئے ہمہ وقت تیار ہوتے ہیں۔
Comments are closed on this story.