Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

مبینہ دھاندلی کیخلاف جی ڈی اے کا بڑا دھرنا، الیکشن کا نتیجہ ڈھائی ماہ پہلے بن چکا تھا، پیر پگارا

20 تاریخ کو اگلا دھرنا مورو میں ہوگا، آنے والے وقت میں پورے کراچی کا بھی گھیراؤ ہوگا، صفدر عباسی
اپ ڈیٹ 16 فروری 2024 07:17pm

عام انتخابات کے دوران سندھ میں مبینہ دھاندلی کے خلاف گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) نے جامشورو شاہراہ پر بڑا دھرنا دے دیا ہے، جس میں بڑی تعداد میں کارکن شریک ہیں۔ پیر پگارا کا کہنا ہے کہ الیکشن کا نتیجہ ڈھائی ماہ پہلے بن چکا تھا، اس الیکشن میں جو خرید و فروخت ہوئی اس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس نہیں لیا، فیصلے کرنے والوں کو سوچنا ہوگا کہ اب ان کے ساتھ کوئی قومی سطح کا لیڈر نہیں ہے، جو فوج وفاق کو سنبھالے اس سے اختلاف کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ رہنما جی ڈے اے صفدر عباسی نے اعلان کیا ہے کہ 20 تاریخ کو اگلا دھرنا مورو میں ہوگا، پورے کراچی کا گھیراؤ بھی ہوگا، جس دن سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوگا گھیراؤ کریں گے۔

جی ڈی اے کی جانب سے انتخابی دھاندلیوں کیخلاف جامشورو انٹرچینج کے مقام دھرنا دیا گیا۔

شرکاء سے خطاب میں پیرپگارا نے کہا کہ الیکشن سے ڈھائی مہینے پہلے نتیجہ بن چکا تھا اور پیمنٹ ہو چکی تھی، ہمیں ڈھائی ماہ پہلے ہی پتہ چل چکا تھا پیمنٹ کہاں کہاں ہوئی ہے۔

انھوں نے مزید کہا کہ جو فوج وفاق کو سنبھالے اس سے اختلاف کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

پیر پگارا نے یہ بھی کہا کہ الیکشن کے دوران میں کہیں نہیں گیا بلکہ گھر میں رہا۔ دوستوں نے کہا جلسہ کریں میں نے منع کیا، کارنر میٹنگ کا کہا گیا میں نے کہا ضرورت نہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلے کرنے والوں کو سوچنا ہوگا کہ اب ان کے ساتھ کوئی قومی سطح کا لیڈر نہیں۔

پیر پگارا کا کہنا تھا کہ اس الیکشن میں جو خرید و فروخت ہوئی اس کا الیکشن کمیشن نے نوٹس نہیں لیا۔

انھوں نے کہا کہ ڈھائی کروڑ نوجوان ووٹروں کے سیلاب کو نہ روکا جائے۔

پیر پگارا نے کہا کہ میری نظر میں بانی پی ٹی آئی چور نہیں ہیں، اگر بانی پی ٹی آئی چور ہیں تو ہم سب چور ہیں۔

حروں کے روحانی پیشوا کا مزید کہنا تھا کہ انٹرا پارٹی الیکشن تمام پارٹیوں نے ایک جیسے ہی کرائے تھے، اس الیکشن نے ثابت کردیا کہ اب کوئی قومی لیڈر نہیں رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ ہمارا آئینی حق ہے کہ ہم احتجاج کریں، ہمارا احتجاج الیکشن میں جو ڈاکہ ڈالا گیا اس کے خلاف ہے، مڈل کلاس ختم ہوگیا تو معاشرہ ختم ہوجائے گا۔

’20 تاریخ کو اگلا دھرنا مورو میں ہوگا‘

صفدر عباسی نے کہا کہ آج حیدرآباد کراچی بلاک ہے، سندھ پنجاب کا بارڈر بھی بند ہے۔

انھوں نے کہا کہ کوٹری، جامشورو، حیدرآباد، کوٹ سبزل آج بند ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ’20 تاریخ کو اگلا دھرنا مورو میں ہوگا‘۔

جی ڈی اے رہنما نے کہا کہ سندھ اسمبلی کو نہیں چلنے دیں گے، پورے کراچی کا گھیراؤ بھی ہوگا، جس دن سندھ اسمبلی کا اجلاس ہوگا گھیراؤ کریں گے۔

فہمیدہ مرزا

شرکاء سے خطاب میں فہمیدہ مرزا نے کہا کہ حر جماعت 2 روز سے پیدل قافلوں کی شکل میں یہاں پہنچی، یہ لوگ کسی اے ٹی ایم کے پیسے سے نہیں اپنے جذبے سے یہاں پہنچے۔

کارکنان کو مخاطب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ایک کامیاب دھرنا دینے پر آپ سب کو مبارکباد دیتی ہوں، یہاں وہ بھی ہیں جنہوں نے پاکستان بنانے میں کردار ادا کیا۔

فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ ہم الیکشن کمیشن کو مسترد کرتے ہیں، چیف جسٹس دیکھیں کہ کتنے شفاف الیکشن ہوئے۔

انھوں نے کہا کہ سندھ میں 15 سال حکومت میں پینے کا پانی نہیں ، اسکول نہیں۔ آئین کو مذاق بنادیا گیا ہے سندھ کو ایک کالونی بنادیا گیا، صوبہ کوئی کالونی نہیں جو ہر بار سودا کردیا جاتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 2018کی طرح آج بھی سندھ کا سودا کردیا گیا، اب ہم حقیقی جمہوریت کے لیے جدو جہد کریں گے۔

سائرہ بانو

دھرنے سے خطاب میں سائرہ بانو نے کہا کہ ہماری محبت کو کمزوری نہ سمجھا جائے، انگریز غیرت مند تھے مگر ہمارا پالا غیرت مندوں سے نہیں پڑا۔

انھوں نے کہا کہ چیف جسٹس ملاحظہ کریں کہ یہاں کے لوگ اپنے حق کیلئے باہر نکل رہے ہیں، اپنے حق کی جنگ خود لڑنی پڑے گی۔

سائرہ بانو نے الزام لگایا کہ الیکشن کمیشن میں پی پی کے ’ٹاؤٹ‘ بیٹھے ہوئے ہیں، چیف الیکشن کمشنر پر غداری کا مقدمہ چلنا چاہیے۔

لیاقت جتوئی اور ارباب غلام رحیم کا خطاب

جی ڈی اے رہنما لیاقت جتوئی نے دھرنے کے شرکاء سے خطاب میں کہا کہ بتایا جائے کہ ’یہ الیکشن تھا یا پھر دھاندلا تھا، زرداری نے کونسا کارنامہ انجام دیا جو انہیں چھوتھی بار سندھ دیا گیا‘

انھوں نے کہا کہ ’کیا ہم یتیم ہیں جو اپنا حق نہیں لے سکتے، ہم اس الیکشن کو رد کرتے ہیں، ملک میں دوبارہ نئے الیکشن کروائے جائیں‘۔

ان کا کہنا تھا کہ حلقہ بندیاں مرضی سے ہوئیں، پولنگ اسٹیشن راتوں رات تبدیل ہوئے، لوگ اب جمہوریت سے مایوس ہوتے جارہے ہیں۔

سابق وزیر اعلیٰ سندھ ارباب غلام رحیم نے کہا کہ ہماری عمریں پوری ہوگئیں، مگر الیکشن شفاف نہیں ہوئے، ہم اس الیکشن کو رد کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ دھرنے میں شرکت کے لیے سندھ بھر سے حُر فورس اورفنکشنل لیگ کے کارکن بڑی تعداد میں پہنچے اور دھرنے کا آغاز آج صبح 11 بجے ہوا۔

جی ڈی اے کے دھرنے کے لئے کارکنان کی بڑی تعداد ٹنڈوالہ یار سے قافلے کی صورت میں جامشور پہنچی جبکہ قافلے کی صدارت رہنما راحیلہ مگسی نے کی۔ اس موقع پر رہنما شبیر شاہ راشدی کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی زندگی میں اتنی دھاندلی نہیں دیکھی ہے۔

اس حوالے سے موٹروے پولیس نے اندرون سندھ سے کراچی آمد ورفت والے شہریوں کو متبادل راستے اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر موجود ان ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ جامشورو پر شاہراہ پر جی ڈی اے کا کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔

جبکہ اسٹیج پر کارکنان کی جانب سے انتظامات کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے کارکنان کی جانب سے رواں سال ہونے والے الیکشن میں دھاندلی کے خلاف احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی جا رہی ہے۔

جمعے کے روز ہونے والے دھرنے میں جہاں کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے، وہیں کارکنان کی جانب سے ایم 9 موٹر وے پر ہی جمعے کی نماز کی ادائیگی کا اہتمام کیا گیا، اس ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کارکنان نماز ادا کر رہے ہیں۔

sindh

jamshoro

GDA

GDA Protest