الیکشن کمیشن نے این اے 70 اور پی پی 45 کے نتائج روک دیے
الیکشن کمیشن میں انتخابی شکایات سے متعلق کیسز کی سماعت کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 70 اور پنجاب اسمبلی کے حلقہ پی پی 45 کے ریٹرنگ افسران (آر او) سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے نتائج روک دیے جبکہ این اے 118 سے متعلق عالیہ حمزہ کی دوبارہ گنتی کی درخواست پر آر او سے 29 فروری تک رپورٹ طلب کرلی اور الیکشن کمیشن نے پی پی 71 کی انتخابی عذرداری سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
الیکشن کمیشن میں انتخابی شکایات سے متعلق کیسز کی سماعتیں ہوئی، چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اورممبر خبیرپختوانخوا اکرم اللہ نے این اے 70 اور پی پی 45 کی انتخابی عذرداریوں پر سماعت کی۔
درخواست گزارکے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ فارم 45 کے مطابق دونوں نشستوں پر آزاد امیدواروں کامیاب ہوئے اور فارم 47 ترتیب دیتے وقت ڈی پی او نے دونوں آزاد امیداواروں کو گرفتار کیا۔
الیکشن کمیشن نے این اے 70 اور پی پی 45 کے ریٹرنگ افسران سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے نتائج روک دیے۔
این اے 65 گجرات انتخابی عذرداری کیس میں وکیل نے مؤقف اپنایاکہ آزاد امیدوارسید وجاہت حسنین 90 ہزارکی لیڈ سے جیت چکے تھے قمر زمان کائرہ دوسری پوزیشن پر تھے لیکن تیسری پوزیشن پر موجود ن لیگ کے نصیرعباس کو کامیاب قراردیا گیا، کل ووٹ اور مسترد ووٹ کے اعداد و شمار بھی غلط ہیں۔
الیکشن کمیشن نے 20 فروری کو ریٹرننگ آفیسر (آر او) سے رپورٹ طلب کرلی۔
الیکشن کمیشن میں این اے 118 سے متعلق عالیہ حمزہ کی دوبارہ گنتی کی درخواست پرسماعت ہوئی جبکہ کمیشن نے آر او سے رپورٹ طلب کرتے ہوئے سماعت 29 فروری تک ملتوی کردی۔
پی پی 71 سرگودھا کی انتخابی عذرداریوں کی سماعت میں وکیل نعیم حیدرپنجھوتہ نے کہا کہ حلقے میں دوبارہ ٹھپے لگا کر ووٹ ضائع کیے گئے، دوبارہ گنتی کی درخواست کا بھی کوئی جواب نہیں دیا گیا امیدواروں کی موجودگی میں گنتی کا قانون ہے۔
الیکشن کمیشن نے پی پی 71 کی انتخابی عذردری سے متعلق فیصلہ محفوظ کرلیا۔
Comments are closed on this story.