نریندر مودی نے قطر سے 8 بھارتی جاسوس چھڑوا لیے
قطر نے جاسوسی کے الزام میں گرفتار 8 بھارتی باشندوں کو سزائے موت ختم کرنے کے کئی ماہ بعد رہا کردیا۔
ذرائع کے مطابق جن بھارتی باشندوں کو رہا کیا گیا ہے ان پر جاسوسی کا الزام عائد کرکے مقدمہ چلایا گیا تھا۔ یہ سب بھارتی بحریہ کے سابق افسران تھے۔
پیر کو بھارتی وزارتِ خارجہ نے بتایا کہ اس فیصلے کا سہرا قطر کے امیر کے سر ہے۔ 18 ماہ قبل اس معاملے نے دونوں ممالک کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی پیدا کردی تھی۔
ذرائع کے مطابق بھارتی بحریہ کے سابق افسران پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ انہیں گزشتہ اکتوبر میں سزائے موت سنائی گئی تھی جو دسمبر میں ختم کردی گئی۔
قطر سے بھارت واپس پہنچنے والے آٹھ میں سے سات افراد نے کہا کہ ان کی رہائی وزیر اعظم نریندر مودی کی ذاتی دلچسپی کا نتیجہ ہے۔ ان سب کو اگست 2022 میں گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارت نے اس معاملے میں قطر سے کئی ماہ تک مذاکرات کیے۔
ان گرفتاریوں اور مقدمے سے قطر اور بھارت کے تجارتی تعلقات بری طرح متاثر ہوئے تھے۔ بھارت توانائی درآمد کرنے والا بڑا ملک ہے جبکہ قطر توانائی کا ایک بڑا برآمد کنندہ ہے۔
گرفتاری کے وقت بھارتی باشندے قطری حکومت کے لیے ایک پرائیویٹ کمپنی کے تحت آبدوز کے منصوبے پر کام کر رہے تھے۔
اس رہائی سے کچھ دن قبل ہی بھارت اور قطر کے درمیان ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں جس کے تحت قطر 2050 تک بھارت کو ہر سال 75 لاکھ میٹرک ٹن مائع قدرتی گیس (ایل این جی) فراہم کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں :
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کو 7 سال مکمل
کنگنا کی سب سے بڑے بھارتی جاسوس کے ساتھ سیلفی وائرل
قطر کے امیر شیخ تمیم بن حماد الثانی نے دسمبر میں دبئی میں منعقدہ ماحولیاتی کانفرنس COP28 کے موقع پر بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کی تھی اور قطر میں بھارتی کمیونٹی کی بہبود سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔
یاد رہے کہ قطر میں کم و بیش 8 لاکھ بھارتی باشندے کام کرتے ہیں۔
Comments are closed on this story.