Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

ملٹری بیس میں نماز پڑھتے اہلکاروں پر حملہ، 5 جاں بحق، پاکستانی دفتر خارجہ کی شدید مذمت

مرنے والوں میں مقامی فوجیوں کے ساتھ غیر ملکی فوجی بھی شامل
شائع 11 فروری 2024 07:40pm

پاکستان نے صومالیہ کے فوجی بیس میں نماز پڑھتے اہلکاروں پر کیے گئے دہشتگردانہ حملے کی شدید مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرہ بلوچ نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ پاکستان موغادیشو میں متحدہ عرب امارات کے ملٹری ٹرینرز اور زیر تربیت صومالی سپاہیوں پر حملے کی مذمت کرتا ہے۔

خیال رہے کہ صومالیہ کے فوجی اڈے پر ہونے والے حملے میں پانچ اہلکار جاں بحق ہوئے ہیں جن میں سے تین کا تعلق متحدہ عرب امارات اور ایک کا بحرین سے تھا جب کہ چار فوجی زخمی بھی ہوئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق صومالیہ میں گورڈون فوجی اڈے پر اُس وقت حملہ کیا گیا جب وہاں اہلکار نماز پڑھ رہے تھے۔

ان اہلکاروں میں مقامی فوجیوں کے ساتھ غیر ملکی فوجی بھی شامل تھے جو صومالیہ کی فوج کو ٹریننگ دینے آئے تھے۔

بہدو کے قریبی قصبے میں ایک فوجی افسر احمد حسن نے روئٹرز کو بتایا کہ حملہ صبح 5 بجے کے قریب دو خودکش کار بم دھماکوں سے شروع ہوا، جس کے بعد کئی گھنٹوں تک شدید لڑائی جاری رہی۔

صومالیہ فوج کے ترجمان نے بتایا کہ حملہ آور گھات لگائے بیٹھے تھے اور انہوں نے اپنی کارروائی کے لیے ایسا وقت چنا جب اہلکاروں کی اکثریت نماز میں مشغول ہوتی ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ایک کار بم نے بیس کے داخلی راستے کی حفاظت کرنے والے فوجی ٹرک کو نشانہ بنایا، جب کہ دوسرا کار بم دھماکا باہر ہوا۔

شدت پسند تنظیم الشباب نے گورڈون فوجی بیس پر حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات کے فوجی مرکز کو نشانہ بنایا ہے، اپنی سرزمین کسی اور کو قبول نہیں کریں گے۔

پاکستان کی جانب سے متحدہ عرب امارات اور بحرین کی حکومت اور عوام سے اظہار تعزیت کیا گیا ہے اور حملے کا نشانہ بننے والوں کے اہلِ خانہ سے بھی تعزیت کی ہے، ساتھ ہی زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔

پاکستان کے دفتر خارجہ نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ پاکستان دہشت گردی کی ہر شکل کہ مذمت کرتا ہے اور ہم دہشت گردی سے نبرد آزما صومالیہ کی حکومت سے بھی بھرپور اظہار یکجہتی کرتے ہیں۔

یاد رہے کہ افریقی ملک صومالیہ کے دارالحکومت موغادیشو میں 10 فروری کو بھی ایک فوجی اڈے پر حملہ کیا گیا تھا جس میں پانچ افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔

جنگ زدہ صومالیہ میں کئی شدت تنظیمیں حکومتی فورسز کے ساتھ جنگ میں مصروف ہیں جن میں الشباب اور القاعدہ بھی شامل ہیں۔

Somalia

Pakistan Foreign Office

Attack on Military Base