Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

حملے کی صورت میں نیٹو رکن ممالک کو بچائے گا یا نہیں؟ وائٹ ہاؤس کی ٹرمپ کے بیان پر وضاحت

سابق امریکی صدر نیٹو کے ناقد اور مخالف ہیں، اپنے دورِ صدارت میں رکنیت ترک کرنے کا عندیہ بھی دیا تھا۔
اپ ڈیٹ 11 فروری 2024 06:07pm

امریکی ایوانِ صدر نے نیٹو اتحادیوں اور ممکنہ روسی حملے سے متعلق سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کو انتہائی حیرت انگیز اور غیر متعلق قرار دیا ہے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کو ایک بیان میں کہا تھا کہ اگر معاہدہ شمالی بحرِ اوقیانوس کی تنظیم نیٹو میں شامل کسی بھی ملک نے اپنے حصے کے فنڈز نہیں دیے تو روس کے حملے کی صورت میں اسے بچانے کی کوشش نہیں کی جائے گی۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو لیڈر کے ساتھ ایک میٹنگ یاد کرتے ہوئے جنوبی کیرولائنا کے ایک جلسے میں کہا تھا کہ ایک بڑے ملک کے لیڈر نے ہم سے پوچھا تھا کہ اگر کبھی روس نے حملہ کیا تو امریکا ہمیں بچانے کے لیے آگے بڑھے گا یا نہیں۔

جب امریکی ایوانِ صدر کے ترجمان اینڈریو بیٹز سے سابق صدر کے بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے کہا کہ امریکا کے قریب ترین حلیفوں پر کسی ملک کو حملے کی ترغیب دینا امریکا کی سلامتی کے ساتھ ساتھ عالمی امن کے لیے بھی خطرناک ہے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان نے کہا کہ نیٹو کے معاہدے یہ درج ہے کہ کسی بھی رکن ملک پر حملہ ہوگا تو باقی تمام ارکان مل کر اس کا دفاع اور تحفظ یقینی بنائیں گے۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو کے شدید ناقد اور مخالف رہے ہیں اور انہوں نے اپنے دورِ صدارت میں کئی بار کہا کہ وہ امریکا کو اس تنظیم سے نکالنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے نیٹو کے لیے امریکا کی فنڈنگ میں کٹوتی کی اور یہ شِکوہ بھی کیا کہ امریکا اپنے حصے سے زیادہ ادا کرتا آرہا ہے۔

Donald Trump

white house

NATO

QUICK REBUTTAL