دفتر خارجہ پاکستان نے عام انتخابات پر مبصرین کے خدشات کو غلط قرار دے دیا
ترجمان دفترخارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے کہا ہے کہ انتخانات نے ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے، مبصرین کے خدشات غلط تھے، انتخابی عمل کی تکمیل سے پہلے ہی منفی تبصرے کرنا تعمیری نہیں ہے۔
پاکستان میں عام انتخابات کے انعقاد پر دیگر ممالک کے بیانات پر ترجمان دفترخارجہ کاردعمل سامنے آگیا۔
دفترخارجہ پاکستان نے اس حوالے سے جاری بیان میں کہا کہ ہم نے 8 فروری 2024 کو پاکستان میں ہونے والے عام انتخابات پر بعض ممالک اور تنظیموں کے بیانات کا نوٹس لیا ہے۔
دفترخارجہ کے مطابق، ’ ہم ان میں سے کچھ بیانات کے منفی لہجے سے حیران ہیں، جو نہ تو انتخابی عمل کی پیچیدگی مدنظر رکھتے ہیں اور نہ ہی لاکھوں پاکستانیوں کی جانب سے ووٹ کے حق کا آزادانہ اور پرجوش استعمال تسلیم کرتے ہیں۔’
دفتر خارجہ پاکستان کے مطابق، ’یہ بیانات اس ناقابل تردید حقیقت کو نظر انداز کرتے ہیں کہ پاکستان نے عام انتخابات پرامن اور کامیابی کے ساتھ منعقد کیے ہیں اور غیر ملکی سرپرستی میں ہونے والی دہشت گردی کے نتیجے میں سنگین سیکیورٹی خطرات سے نمٹا ہے۔‘
اس حوالے سے جاری بیان میں ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ، ’کچھ بیانات حقائق پر مبنی بھی نہیں ہیں۔ ملک بھر میں انٹرنیٹ کی بندش نہیں تھی، پولنگ کے دن دہشت گردی کے واقعات سے بچنے کے لیے دن بھر صرف موبائل خدمات معطل کی گئیں، انتخانات نے ظاہر کیا ہے کہ بہت سے مبصرین کے خدشات غلط تھے۔‘
دفترخارجہ پاکستان کا مزید کہنا تھا کہ انتخابات ایک مستحکم اور جمہوری معاشرے کی تعمیر کے عزم کے تحت منعقد کیے گئے، ہم اپنے دوستوں کے تعمیری مشورے کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں لیکن انتخابی عمل کی تکمیل سے پہلے ہی منفی تبصرے کرنا تعمیری نہیں ہے۔’
مزید پڑھیں
نواز شریف کی آزاد امیدواروں کو ن لیگ سے مل کر حکومت بنانے کی دعوت
قوم کو انتشار، پولرائزیشن کی سیاست سے آگے بڑھنے کیلئے مستحکم ہاتھوں کی ضرورت ہے، آرمی چیف
پیپلز پارٹی اور ن لیگ کے درمیان مشترکہ حکومت سازی پر اتفاق ہوگیا
جاری بیان میں مزید کہا گیا کہ ’ ہم اپنے دوستوں کے تعمیری مشوروں کو اہمیت دیتے ہیں، پاکستان متحرک جمہوری نظام کی تعمیر کے لیے کام جاری رکھے گا، ہر انتخاب اور اقتدار کی پرامن منتقلی اس مقصد کے قریب لاتی ہے، ہم ایسا دوسروں کے خدشات کی وجہ سے نہیں کرتے بلکہ اس لیے کرتے ہیں کہ یہ ہمارے لوگوں کی خواہش اور ہمارے بانیوں کا وژن ہے۔’
Comments are closed on this story.