’ابھی آئیں گے اور مجھے مار دیں گے‘ ، حامد میر کا سابق صدر آصف زرداری سے متعلق حیران کُن دعویٰ
پاکستان کے نامور صحافی حامد میر کا شمار ان چند صحافیوں میں ہوتا ہے جن پر اظہار رائے کی آزادی کی وجہ سے حملہ بھی ہو چکا ہے۔
لیکن سینئر صحافی کی جانب سے ایک ایسا دعویٰ کیا گیا ہے، جو کہ کئی حلقوں میں حیرانی کا باعث بن رہا ہے۔
سابق صدر آصف علی زرداری سے متعلق حامد میر نے ایک ایسا واقعہ سنایا جس نے محفل میں موجود دیگر مہمانوں کی بھی توجہ حاصل کر لی۔
ہوا کچھ یوں کہ نجی ٹی وی کی الیکشن ٹرانسمیشن میں حامد میر کی جانب سے پاکستان کی سیاست پر بات کی جا رہی تھی، اسی دوران ان کا کہنا تھا کہ یہ بات ٹھیک ہے کہ پیپلز پارٹی کبھی اسٹیبلشمنٹ کے کبھی ایک طرف ہوتی ہے کبھی دوسری طرف، جب پیپلز پارٹی 18 ویں ترمیم کر رہی تھی تو جو اتحادی تھے وہ بھی جماعت کا ساتھ نہیں دے رہے تھے۔
ساتھ ہی سئینر صحافی کا کہنا تھا کہ ایک سابق آرمی چیف نے کھلے عام یہ کہنا شروع کر دیا کہ آپ نے جو 18 ویں ترمیم کی ہے، یہ مجیب الرحمان کے 6 نکات سے بھی زیادہ خطرناک ہے۔
دوران گفتگو حامد میر نے ایک ایسے واقع کا بھی تذکرہ کیا، اور بتایا کہ آپ کو ایک ذاتی بات بھی بتادوں ایک دن رات کو 1 بجے مجھے صدر صاحب (آصف علی زرداری) کی جانب سے کال کی گئی، اور کہا گیا کہ آپ فورا ایوان صدر آجائیں۔
حامد میر بتاتے ہیں کہ، ’وہ سردیوں کے دن تھے اور میں چلا گیا، صدر پاکستان اسٹیل بنکر میں رائفل تھامے بیٹھے تھے۔ سینئر صحافی کی جانب سے دعویٰ کیا گیا کہ میں نے جب ان سے استفسار کیا کہ کیا ہوا ہے؟ تو سابق صدر کا کہنا تھا کہ ”تمہیں بتانا ہے کہ یہ ابھی آئیں گے اور مجھے مار دیں گے۔ میڈیا پر خبر چلائیں گے کہ آصف زرداری نے اپنے آپ کو گولی مار دیتم نے (حامد میر) نے کہنا ہے کہ وہ آخری گولی تک لڑتے ہوئے مارا گیا۔“
صحافی نے مزید کہا کہ، ’وہ مجھ سے بات کر رہے تھے اور ان کے ہاتھ میں رائفل موجود تھی، ان کا مجھ سے کہنا تھا کہ تم نے کہنا ہے کہ وہ آخری گولی تک لڑتے ہوئے مارے گئے۔‘
Comments are closed on this story.