Aaj News

جمعرات, دسمبر 19, 2024  
16 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسلام آباد ہائیکورٹ کا پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم

آپ ذمہ دار افسر ہیں اس لیے آپ کو طلب کیا، ورنہ ہم آئی جی اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کریں گے، جسٹس عامر فاروق
اپ ڈیٹ 06 فروری 2024 02:07pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ میں پی ٹی آئی نامزد امیدواروں کی انتخابی مہم کی اجازت اور ہراساں کرنے سے روکنے کی درخواست پر سماعت کی، چیف جسٹس عامر فاروق نے شعیب شاہین اورعلی بخاری کی درخواستوں پر سماعت کی۔

دوران سماعت وکیل شعیب شاہین نے کہا کہ پولیس ہمارے سپورٹرز کو اٹھا کرکہتی ہے کہ پی ٹی آئی سے الگ ہوجاؤ، ہمارے لوگوں کو کہا جا رہا ہے کہ کسی اور جماعت میں شامل ہو جاؤ، فون کالز کرکے کہا جارہا اگر جلسہ کیا تو پرچہ ہو جائے گا۔

علی بخاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ جو الیکشن مہم اور جلسے ہونے تھے وہ تو ہوگئے آج آخری دن ہے، ہمارے پولنگ ایجنٹس کو کالز کرکے ڈرایا جا رہا ہے۔

شعیب شاہین نے کہا کہ اگر اسلام آباد کی ماڈل پولیس یہ طرزعمل اختیار کرے گی تو پھر کیا امیج جائےگا؟

الیکشن کمیشن کے وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے پاس جتنی درخواستیں آئیں اُسی دن کارروائی ہوئی، الیکشن کمیشن نے آئی جی اسلام آباد کو معاملہ دیکھنے کا حکم دیا۔

ایس ایس پی آپریشنز نے بتایا کہ 112 امیدواروں میں سے صرف 2 کی جانب سے الزامات لگائے گئے ہیں، جس پر چیف جسٹس عامر فاروق کے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ تو ان کی ہی شکایات آنی ہیں نا۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی امیدواروں اور کارکنوں کو ہراساں نہ کرنے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس عامر فاروق نے وکیل شعیب شاہین اور علی بخاری کی درخواست پر احکامات جاری کیے۔

ایس ایس پی آپریشنز نے کہا کہ ہم نے تمام جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ دی ہے جس پر چیف جسٹس عامرفاروق نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کیا واقعی؟

چیف جسٹس عامرفاروق نے کہا کہ یقینی بنائیں کہ کسی کارکن کو ہراساں نہ کیا جائے، آپ ذمہ داری لے رہے ہیں تو آپ کو اس بات کو یقینی بھی بنانا ہے، عوام کا اعتماد ہی سب سے اہم ہے، دانستہ طورپرلوگوں کو اٹھانا بالکل بھی مناسب نہیں۔

چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ ذمہ دار افسر ہیں اس لیے آپ کو طلب کیا ہے، دوسری صورت میں ہم آئی جی اور سیکرٹری داخلہ کو طلب کریں گے، الیکشن کمیشن نے صاف اور شفاف انتخابات کرانے ہیں۔

چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے وکیل الیکشن کمیشن سے استفسار کیا کہ تمام چیزوں کو اپنے اختیارات کے تحت کیوں نہیں دیکھ رہے؟ رات ٹی وی پر دیکھا الیکشن کمیشن نے لاہور کی پریس کانفرنس کا نوٹس لے لیا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے مزید کہا کہ چھوٹا سا اسلام آباد ہے یہاں آپ کارروائی کیوں نہیں کرسکتے؟ اب انتخابی مہم تو آج ختم ہو جائے گی، جس پر علی بخاری نے کہا کہ پھر پولنگ ایجنٹس کو اٹھانے کا نیا فیز شروع ہوگا۔

بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے ہراساں کرنے سے روکتے ہوئے سماعت آئندہ ہفتے تک ملتوی کردی۔

Justice Amir Farooq

Islamabad High Court

PTI candidates and workers Harassment