دھونس دھاندلی سے نواز شریف کو مسلط کیا گیا تو قبول نہیں کریں گے، بلاول کا آج نیوز کو خصوصی انٹرویو
پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زردرای کا کہنا ہے کہ انشاء اللہ تعالیٰ پیپلز پارٹی اس بار الیکشن میں بہت اچھا رسپانس دے گی۔
بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں نکالی گئی ریلی کے کنٹینر پر آج نیوز کے سینئر اینکر پرسن شوکت پراچہ کے ساتھ خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے ابھی آدھی ریلی مکمل کی ہے اور جگہ جگہ کراچی کے عوام بھرپور تعداد میں نکلے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی اور پاکستان کے عوام سمجھتے ہیں کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو عوام کے مسائل پر کیمپین چلا رہی ہے، چاہے وہ معاشی بحران ہو، غربت، بیروزگاری اور مہنگائی کا مقابلہ کرنے کیلئے جو میں نے دس نکاتی معاہدہ پیش کیا ہے وہ عوام کو بہت اپیل کرتا ہے۔
بلاول نے کہا کہ ہمارا نعرہ ہے کہ ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کریں گے، خاص طور پر کراچی اور ملک بھر کے عوام چاہتے ہیں کہ کوئی ایسی سیاسی جماعت آئے جو ملک کو جوڑے اور تقسیم نہ کرے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کی مثال دیکھیں تو کوئی یہاں کی سیاسی جماعتوں میں کوئی آپ کو مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے، کوئی لسانیت اور کوئی فرقہ واریت کی بنیاد پر اس شہر کو تقسیم کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو بلا تفریق خدمت کرنا چاہتی ہے۔
بلاول کا کہنا تھا کہ ہمارا عوامی معاشی معاہدہ واحد منشور ہے جو عوام کے مسائل کو سامنے رکھتے ہوئے بنایا گیا ہے، ہم نے خاص طور پر اس منشور میں آمدنی میں اضافہ، روزگار کے مواقع، یوتھ کارڈ، کسان کارڈ اور ہاری کارڈ کی بات کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے ہوائی باتیں نہیں کیں بلکہ ان منصوبوں کو فنڈ کرنے کے طریقہ کار جیسے کہ 17 وزارتوں کو بند کرکے تین سو ارب سالانہ بچاکر پاکستان کے عوام پر ان منصوبوں کے زریعے خرچ کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سالانہ جو اشرافیہ کو ایک ہزار 500 ارب روپے سبسڈی دی جاتی ہے ، ہم وہ اشرافیہ سے لے کر عوام کو دلوائیں گے۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہماری آبادی کی اکثریت نوجوانوں کی ہے، اکثر سیاستدان زیادہ عمر کے ہوچکے ہیں، بہتر ہوگاکہ نوجوانوں کیلئے نوجوان قیادت فیصلہ لے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نوجوانوں کیلئے یوتھ کارڈ لائیں گے، روزگار ملنے تک نوجوانوں کی مالی معاونت کریں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف چوتھی بار وزیراعظم بننے کیلئے دباؤ ڈال رہے ہیں، سزا یافتہ شخص کو ایئرپورٹ پر پروٹوکول دیا جاتا ہے، ان کے فنگر پرنٹس لیے جاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو دھونس دھاندلی سے مسلط کیا گیا تو قبول نہیں کریں گے، میں مسلط حکومت کا ڈٹ کر مقابلہ کروں گا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ ان میں ہمت نہیں کہ آکر مناظرہ کریں، چوتھی بار وزیراعظم بننے والے کراچی آئے تک نہیں، یہ کراچی میں ایک رات نہیں گزارتے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی میں 73 ملی میٹر بارش 15 منٹ میں ہوئی، میئر کراچی نے پوری رات سڑکوں پر گزاری، صبح تک شہر بھر سے پانی نکل گیا تھا۔
بلاول نے کہا کہ لاہور میں آلودگی کی وجہ سے لوگ سانس بھی نہیں لے پا رہے، لاہور کی صورتحال پر میاں صاحب کو شرم آنی چاہیے، میاں برادران کو الیکشن سے دستبردار ہونا چاہئے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ خان صاحب کے پاس اپیل کا حق ہے، ’انہیں عدالت نے سزا دی ہے تو اب قانونی پروسیس کو ہونا پڑے گا، خان صاحب کے پاس اپیل کے مواقع ہوں گے، اگر وہ سمجھتے ہیں کہ کوئی ناانصافی ہوئی ہے تو وہ ضرور عدالت میں وہ بات اٹھائیں گے‘۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا اس کی سب نے مذمت کی، ہر کسی کو 9 مئی میں شامل کرنا ناانصافی ہے، 9 مئی کے واقعات کی مکمل تحقیقات ہونی چاہئیں۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی اور میاں صاحب نفرت کی سیاست کررہے ہیں، پاکستان کے عوام نفرت اور تقسیم کی سیاست کو دفن کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمہیں عوام کا بھرپور ساتھ ملا، ن لیگ نے ابھی تک کراچی میں ایک جلسہ نہیں کیا، پیپلز پارٹی ہی پورے ملک کو ساتھ لے کر چل سکتی ہے، یقین ہے کہ 8 فروری کو ہم بڑا سرپرائز دیں گے۔
ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کوئی ملک اکیلا ترقی نہیں کرتا، پورے ریجن ترقی کرتے ہیں، ہمارے بھارت، ایران، افغانستان سے کاروباری تعلقات ٹھیک نہیں، کاروباری تعلقات ٹھیک نہ ہونے سے سب کا نقصان ہورہا ہے۔
بلاول نے کہا کہ میں ہمسائے ممالک سے بات کرنا چاہتا ہوں، کاروبار ہوگا تو پورے ریجن کو فائدہ ہوگا۔
Comments are closed on this story.