ملازمین کے جنسی استحصال پر امریکی کمپنی کی مالک کو مقدمے کا سامنا
امریکا میں ایک ویلنیس کمپنی کی مالک کو ملازمین کے جنسی استحصال کے الزام کے تحت عدالتی کارروائی کا سامنا ہے۔
”آرگیزم کلٹ“ کی سربراہ نکول ڈائیڈون اور کمپنی میں سیلز کے شعبے کی سابق سربراہ رچیل شروِز پر الزام ہے کہ وہ ذاتی مفاد کی خاطر ملازمین اور کسٹمرز پر سرمایہ کاروں سے ناجائز تعلقات اُستوار کرنے کے لیے دباؤ ڈالتے تھے۔
56 سالہ نکول ڈائیڈون کے خلاف فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن نے تفتیش کی اور پایا کہ وہ اپنے ملازمین کو اس بات کے لیے خصوصی طور پر تیار کرتی ہے کہ کمپنی کے متوقع اور موجودہ سرمایہ کاروں سے غیر اخلاقی تعلقات قائم کریں۔
نیو یارک پوسٹ نے بتایا ہے کہ بروکلین، نیو یارک کی فیڈرل کورٹ نے مقدمے کی کارروائی کے باضابطہ آغاز کے لیے 13 جنوری 2025 کی تاریخ مقرر کی ہے۔
جون 2023 میں عدالت نے الزام عائد کیا تھا کہ کمپنی اپنے ملازمین، کنٹریکٹرز اور رضاکاروں کو یہ کہہ کر بہلاتی پھسلاتی تھی کہ جنسی رجحان کو تقویب بہم پہنچاکر وہ اپنی تمام ذہنی الجھنوں سے نجات پاسکتے ہیں۔
ابتدائی شکایت درج کرائے جانے پر نکول ڈائیڈون روپوش ہوگئی تھی۔ بعد میں ایک عدالت نے اسے دس لاکھ ڈالر کے بونڈ پر ضمانت دے کر رہا کیا۔
الزام ثابت ہونے پر نکول ڈائیڈون اور رچیل شروِز کو بیس سال کی سزائے قید ہوسکتی ہے۔
Comments are closed on this story.