یمن میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں پر امریکا و برطانیہ کے حملے
امریکا اور برطانیہ نے یمن کی حوثی ملیشیا کے مزید 30 ٹھکانوں پر بمباری کی ہے۔ اس مشترکہ فوجی کارروائی کا بنیادی مقصد یمنی ملیشیا کو اتنا کمزور کرنا ہے کہ وہ بحیرہ احمر میں تجارتی جہازوں اور عراق و شام میں امریکا اور اس کے اتحادیوں کو نشانہ نہ بناسکے۔
ہفتے کو رات گئے امریکا اور برطانیہ کی فوج نے حوثی ملیشیا کے 13 ٹھکانوں کو یمن کی سرزمین پر نشانہ بنایا۔ اس مشترکہ کارووائیوں میں لڑاکا بحری جہازوں اور جیٹ طیاروں نے حصہ لیا۔
یاد رہے کہ امریکا نے دو دن قبل عراق اور شام میں 7 مقامات پر ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں کے 80 سے زائد ٹھکانوں کو نشانہ بنایا تھا۔
غزہ میں جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے جواب میں حوثی ملیشیا اور دیگر ایرانی حمایت یافتہ عسکریت پسند گروپوں نے اسرائیل، امریکا اور ان کے ہم خیال ممالک کو کئی بار نشانہ بنایا ہے۔ امریکی فوج کے حملوں میں ایران کے پاس دارانِ انقلاب کے کئی اعلیٰ افسر ہلاک ہوچکے ہیں۔
گزشتہ جمعہ کو عراق میں شامی سرحد کے نزدیک ایرانی حمایت یافتہ ملیشیا کے حملے میں تین امریکی فوجی ہلاک ہوئے تھے۔
امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کہتے ہیں امریکا کے حملے حوثی ملیشیا کے لیے واضح پیغام ہیں کہ اگر اس نے بین الاقوامی تجارتی جہازوں اور امریکی بحریہ کے جہازوں کو نشانہ بنانا ترک نہ کیا تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں:
یمن کی حوثی ملیشیا حملے روکنے سے انکاری، علاقائی کشیدگی بڑھنے کا خدشہ
حوثی ملیشیا کے خلاف جوابی کارروائی، امریکی صدر کو کانگریس میں تنقید کا سامنا
Comments are closed on this story.