سازشیوں کو ڈر ہے میں لاپتہ افراد کا مسئلہ حل کردوں گا، بلاول بھٹو
پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ دہشت گرد سمجھتے ہیں میں بچہ ہوں اور ڈر جاؤں گا تو یہ ان کی بھول ہے، کچھ سازشی قوتیں ایک بار پھر پیپلز پارٹی کو نشانہ بنا رہی ہیں، سازشی قوتوں کو معلوم ہے کہ جس طرح میں ملک کے دکھ درد کا احساس کرتا ہوں اس طرح کوئی احساس نہیں کرتا،ان کو معلوم ہے کہ اگر میں وزیراعظم بنتا ہوں تو ان کی سازشیں ناکام ہوجائیں گی۔
خصدار میں پیپلز پارٹی کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آج وہ ایک بار پھر بلوچستان کی سرزمین پر کھڑے ہیں، آج کچھ قوتیں ایک بار پھر پیپلزپارٹی کو نشانہ بنارہی ہیں، کیوں کہ ان کو معلوم ہے کہ اگر بلاول بھٹو وزیراعظم اور کوئی جیالا بلوچستان کا وزیراعلی بنتا ہے تو ان کی تمام سازشیں ناکام ہوجائیں گی۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ سازشی قوتوں کو معلوم ہے کہ جس طرح میں ملک کے دکھ درد کا احساس کرتا ہوں اس طرح کوئی احساس نہیں کرتا، ان کو معلوم نہیں کہ میں شہید بینظیر بھٹو کا بیٹا ہوں اور بلوچستان کے شہدا کا دکھ سمجھتا ہوں، وہ جانتے ہیں کہ میں بلوچستان کے حالات جانتا ہوں، وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ میں نہ صرف دہشت گردوں کا مقابلہ کروں گا بلکہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بھی حل کروں گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ان کو معلوم ہے کہ اگر کوئی بلوچستان اور وفاق میں دراڑیں کم کرسکتا ہے تو بلاول بھٹوزرداری ہے، ہم نفرت اور تقسیم کی سیاست نہیں کرتے ہیں، وہ جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی واحد سیاسی جماعت ہے جو جھکتی نہیں ہے، ڈرتی نہیں ہے اور عوام کے حق پر سودا نہیں کرتی، پیپلز پارٹی وہ واحد جماعت ہے جو بلوچستان کو حق دلوا سکتی ہے۔ ’
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ سازشی جانتے ہیں کہ اگر صدر اٹھارویں ترمیم پر اگر پورے طریقے سے عمل ہوتا اور این ایف سی ایوارڈ کے تحت بلوچستان کو حقوق ملتے، اور آغاز حقوق بلوچستان کے تحت بلوچستان کے عوام کو حقوق ملتے تو آج بلوچستان کے حوالے سے جتنی سازشیں پک رہی ہیں سب ختم ہوجاتی۔
بلاول بھٹو زرداری ںے کہا کہ عوام جانتے ہیں کہ پی پی وہ واحد جماعت ہے جو بلوچستان کو اس کا حق دلاسکتی ہے، آصف زرداری کی بطور صدر اٹھارہویں ترمیم پر مکمل عمل درآمد ہوتا، این ایف سی پر مکمل ہوتا تو آج بلوچستان میں سازشیں دم توڑ چکی ہوتیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہماری جماعت ایک بار پھر دہشت گردوں کے نشانے پر ہے، وہ سمجھتے ہیں کہ یہ تو بچہ ہے خوف زدہ ہوکر پیچھے ہٹ جائے گا یہ ان کی بھول ہے، سازشی ٹولے نے اور دہشت گردوں نے پیپلز پارٹی کے امیدواروں پر کتنے حملے کیے، مستونگ، تربت، بولان اور خضدار میں حملے ہوئے ان کا خیال تھا جیالے گھبرا جائیں گے مگر ایسا نہیں ہوا، پی پی شہیدوں کی، غیرت مندوں کی جماعت ہے جو کسی دہشت گرد کے سامنے جھک نہیں سکتی۔
بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا کہ آٹھ فروری کو بلوچستان بھر میں تیروں کی بارش ہوگی، اگر میں پارلیمان میں پہنچ گیا تو عوام کو معلوم ہے کہ میں ان کی آواز بن کر اٹھوں گا، اگر میں وزیر خارجہ بنا تو دنیا بھر میں بلوچستان کی نمائندگی کروں گا۔
انہوں ںے کہا کہ جس طرح میں سندھ میں تیس لاکھ گھر بناکر مستحق افراد کو دے رہا ہوں اسی طرح بلوچستان میں بھی تیس لاکھ گھر بناکر مالکانہ حقوق پر لوگوں کو دوں گا۔
Comments are closed on this story.