Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

باجوڑ میں انتخابی امیدوار، چمن میں اے این پی رہنما قتل، بلوچستان میں پی پی دفاتر پر حملے

الیکشن کمیشن نے امیدواروں کے قتل کے باعث انتخابات ملتوی کردیے

ملک کے مختلف حصوں میں بدھ کو الیکشن کے حوالے سے تشدد کے تین واقعات پیش آئے ہیں جن میں دو سیاسی رہنما مارے گئے۔

چمن کے علاقے میزئی اڈہ میں عوامی نیشنل پارٹی کے انتخابی دفتر پر فائرنگ سے اےاین پی رہنما ظہور احمد جاں بحق ہوگئے۔

پولیس کے مطابق فائرنگ سے معین خان نامی کارکن زخمی ہوا، فائرنگ کے بعد مسلح افراد فرار ہوگئے، جبکہ پولیس نےعلاقے کی ناکہ بندی کردی۔

پی ٹی آئی رہنما جاں بحق

دوسری جانب باجوڑ کے علاقے صدیق اۤباد پھاٹک بازار میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے پی ٹی اۤئی رہنما ریحان زیب خان جاں بحق ہوگئے۔

ایس ایچ او رشید خان نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ این اے 8 سے پی ٹی آئی رہنما بطور آزاد امیدوار الیکشن لڑرہے تھے۔

انہیں نامعلوم افراد نے صدیق آباد میں فائرنگ کا نشانہ بنایا، واقعے میں ایک شخص زخمی بھی ہوا۔

ابتدائی اطلاعات میں کہا گیا کہ ریحان زیب خان پی ٹی آئی کے نامزد امیدوار تھے تاہم پی ٹی آئی کی طرف سے انٹرنیٹ پر جاری فہرست سے ظاہر ہوتا ہے کہ این اے 8 باجوڑ پر پی ٹی آئی گل داد خان کی حمایت کر رہی تھی۔

الیکشن کمیشن نے آئی جی اور چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے فوری رپورٹ طلب کرتے ہوئے حکم دیا کہ قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔

پیپلز پارٹی امیدوار کے گھر پر دستی بم حملہ

بلوچستان کے ضلع کیچ میں نامعلوم افراد نے ہونے والے پاکستانی انتخابات کے لئے بلوچستان اسمبلی کے امیدوار کے گھر پر دستی بموں سے حملہ کیا ہے۔

آج صبح 4 بجے کے قریب نامعلوم افراد نے بلیدہ کے علاقے میناز میں پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار ظہور بلیدی کے رہائش گاہ پر دو دستی بموں سے حملہ کیا۔

دستی بم گھر کے صحن میں زوردار دھماکوں کے ساتھ پھٹے, تاہم حملے میں نقصانات کی اطلاع موصول نہیں ہوئی ہے۔

نہ ہی تاحال مذکورہ حملے کی ذمہ داری کسی مسلح تنظیم نے قبول کی ہے۔

پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملہ

دوسری جانب کوئٹہ میں سریاب روڈ پر پیپلز پارٹی کے انتخابی دفتر پر دستی بم حملہ ہوا، دھماکے کے بعد پولیس کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی۔

باجوڑ میں امیدوار کا قتل اور بلوچستان میں سیاسی جماعت کے قافلے پر فائرنگ کا نوٹس

الیکشن کمیشن نے حلقہ این اے 8 باجوڑ میں امیدوار کا قتل اور بلوچستان میں سیاسی جماعت کے قافلے پر فائرنگ کے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے فوری کارروائی کی ہدایت کردی

الیکشن کمیشن نے خیبر پختونخوا کے علاقہ باجوڑ میں انتخابی امیدوار کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اورچیف سیکرٹری خیبرپختونخوا سے فوری رپورٹ طلب کرلی۔

الیکشن کمیشن کی جانب سے قتل میں ملوث افراد کے خلاف سخت کاروائی کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

ادھر الیکشن کمیشن نے بلوچستان کے ضلع قلعہ عبداللہ میں سیاسی جماعت کے قافلے پر فائرنگ سے ایک شخص کے جاں بحق ہونے اور حلقہ پی بی 25 کے امیدوار کے گھر کے باہر دستی بم سے حملے کے واقعات کا بھی نوٹس لیا ہے۔

الیکشن کمیشن نے چیف سیکرٹری اورآئی جی بلوچستان سے فوری رپورٹس طلب کرتے ہوئے واقعات میں ملوث افراد کے خلاف فوری کاروائی کی ہدایت کی ہے۔

امیدواروں کا انتقال: این اے 8 باجوڑ، پی کے 22 اور 91 پر الیکشن ملتوی

الیکشن کمیشن آف پاکستان ( ای سی پی ) نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 8 باجوڑ اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے حلقوں پی کے 22 اور پی کے 91 پر الیکشن ملتوی کردیے۔

باجوڑ میں آج نامعلوم افراد کی فائرنگ سے این اے 8 اور پی کے 22 سے آزادامیدوار ریحان زیب خان جاں بحق ہوگئے تھے۔

پولیس نے بتایاکہ ریحان زیب الیکشن مہم کے سلسلے میں صدیق آباد پھاٹک پرموجود تھے جہاں انہیں نشانہ بنایا گیا۔

آزاد امیدوار ریحان زیب کے قتل کے بعد اب این اے 8 اور پی کے 22 پر الیکشن ملتوی کیا گیا جبکہ آر او نے باقاعدہ نوٹیفکیشن جاری کردیا۔

دوسری جانب پی کے 91 کوہاٹ 2 میں انتخابی امیدوار کی وفات پرحلقےمیں الیکشن ملتوی کردیے گئے۔

الیکشن کمیشن کے مطابق پی کے 91 کوہاٹ میں انتخابات ملتوی کردیے گئے، پی کے 91کے امیدوار عصمت اللہ خٹک 30 جنوری کو فوت ہوئے۔

ریٹرننگ آفیسر پی کے 91 عرفان اللہ نے پبلک نوٹس جاری کردیا۔

ریحان زیب کے قاتلوں کا فوری سراغ لگایا جائے ، پی ٹی آئی

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے باجوڑ سے پارٹی کے سرگرم رکن ریحان زیب کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما بیرسٹر گوہر نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے کہا کہ باجوڑ سے پاکستان تحریک انصاف کے سرگرم رکن ریحان زیب کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتا ہوں، ایک محبّ وطن نوجوان کے سفاک قاتلوں کا سراغ لگانے اور انہیں فوری طور پر قانون کے کٹہرے میں کھڑا کرنے کا مطالبہ کرتا ہوں۔

بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ سبّی میں پرامن انتخابی ریلی میں بم دھماکے اور خیبرپختونخوا میں ٹارگٹ کلنگ کے اس اندوہناک واقعے کے بعد لامحالہ ہمیں تشویش ہےکہ بدترین ریاستی جبر وفسطائیت، ماورائے دستور و قانون حربوں اور ٹیکنیکل ناک آؤٹ کےقابلِ مذمت سلسلے کے بعد خونریزی اور قتل و غارت گری سے ہمارے حوصلوں کو توڑنے اور تحریک انصاف کو انتخابات سے باہر دھکیلنے کا ناقابلِ قبول منصوبہ بنایا جارہا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بانی چیئرمین عمران خان کی ہدایات کی روشنی میں مکمل طور پر پرامن اور صاف شفاف انتخابات کو ملکی مفاد کاضامن سمجھتی ہےتاہم ریاستی طرزِ عمل خصوصاً الیکشن کمیشن اور نگران وفاقی و صوبائی حکومتوں کے کردار پر نہایت تشویش کی شکار ہے۔

پی ٹی آئی چیئرمین کا یہ بھی کہنا تھا کہ لازم ہے کہ ملک کے مستقبل کو بند کمروں کے منصوبوں کی بھینٹ چڑھانے کی بجائے دستور اور جمہوریت کو بدرجۂ اتم فوقیت دی جائے اور عوام کو 8 فروری کو سلامتی سے اپنے ووٹ کا حق استعمال کرنے اور آلائش و مداخلت سے پاک مینڈیٹ کو ملک و قوم کی فلاح کا ذریعہ بننے دیا جائے۔

دوسری جانب نگراں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے آئی جی کو واقعے کی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

نگران وزیر اعلیٰ نے واقعے میں ملوث عناصر کی فوری گرفتاری کیلئے کارروائی عمل میں لانے کی ہدایت اور3دن میں واقعے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی۔

firing

Chaman

Election 2024

GENERAL ELECTION 2024

Election Jan 31 2024

ANP Leader Dead