Aaj News

ہفتہ, نومبر 02, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سائفر کیس: میچ فکس تھا، میرا بیان لینے سے پہلے ہی جج نے فیصلہ سنا دیا، شاہ محمود قریشی

سائفر کیس میں بھونڈے طریقے سے فیصلہ دیا گیا، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ میں تہلکہ خیز بیان دوں گا، رہنما پی ٹی آئی
شائع 30 جنوری 2024 10:19pm

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وائس چیئرمین اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سائفر کیس میں 10 سال قید کی سزا سنائے جانے کے بعد ردعمل میں کہا ہے کہ سائفر کیس میں جس بھونڈے طریقے سے فیصلہ دیا گیا اس کا اندازہ نہیں تھا، ہمیں پہلے معلوم تھا کہ میچ فکس ہے جج نے میرا 342 کا بیان لینے سے پہلے ہی فیصلہ سنا دیا، میں سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں ایک تہلکہ خیز بیان دوں گا۔

راولپنڈی اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ ہمیں پہلے ہی پتہ تھا میچ فکس ہے لیکن جس بھونڈے طریقے سے فیصلہ سنایا گیا اس کا اندازہ نہیں تھا۔

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سوال یہ ہے کہ قانون کی دھجیاں اڑائی گئی ہیں، ہمیں اپنے دفاع میں وکیل کھڑے نہیں کرنے دیے، میرا 342 کا بیان لینے سے پہلے ہی جج نے اپنا فیصلہ سنا دیا، سزا تو ہونی تھی یہ معلوم تھا۔

سابق وزیرخارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں اس نوعیت کا سیاسی کیس نہیں چلا، ذوالفقار علی بھٹو کا جو فیصلہ تھا یہ تو اس سے بھی دو قدم آگے چلے گئے ہیں، ہم اس فیصلے کو ہائیکورٹ میں چیلنج کریں گے۔

سائفر کیس کی شفافیت پر سوال اٹھاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ فیصلہ سنانے کے بعد جج صاحب کمرہ عدالت سے بھاگ گئے، سزا کے باوجود میرا ضمیر مطمئن ہے، بانی پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کو پارلیمنٹ سے باہر رکھنے کا منصوبہ بن چکا تھا۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ میں چاہتا تو آج باہر ہوتا، آج میرا ضمیر مطمئن ہے، جو پیش کش ہوئی اگر مان جاتا اور عمران خان کا ساتھ چھوڑ دیتا تو آج ڈارلنگ ہوتا لیکن نظریے کے ساتھ جڑا رہا۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ میں چاہتا تو آج مفادات کی خاطر ضمیر کا سودا کر دیتا، اگر میں اس پیش کش کو قبول کر لیتا تو آج میں ڈارلنگ آئی ہوتا، میں اس نظریے کے ساتھ کھڑا ہوں جس پر پی ٹی آئی کی بنیاد رکھی گئی، مجھے عمران خان سے کچھ نہیں لینا، میں مشکل وقت میں ڈٹا رہوں گا۔

صحافیوں سے گفتگو کے دوران وائس چیئرمین پی ٹی آئی نے جذباتی انداز میں کہا کہ پاکستان کا ہمیشہ دفاع کیا ہے اور کرتے رہیں گے، زندہ یا مردہ ملتان کے قبرستان میں جاؤں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے ساتھ بے وفائی کرتا تو ڈارلنگ ہوتا، سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ میں ایک اور تہلکہ خیز بیان دوں گا، سائفر کیس کی قانونی حیثیت ختم کر دی گئی، اسٹیٹ ڈیفنس کونسل نے مجھے بتایا کہ ایسی زیادتی کبھی نہیں دیکھی۔

انہوں نے کہا کہ سائفر کے بعد موجودہ امریکی سفیر نے میرے ساتھ دو ملاقاتیں کی، برطانیہ اور یورپی یونین کے سفارت کاروں سے ملاقات ہوتی رہی، اگر سائفر سے سفارتی تعلقات خراب ہوتے تو یہ لوگ میرے ساتھ ملاقاتیں کیوں کرتے۔

وکلا کی کارکردگی کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنی وکلا ٹیم کی کارکردگی سے مطمئن ہیں، جو اس ملک کے مائی باپ ہیں ان کی حکمت عملی طے تھی، ہماری سزا کے فیصلے کا ردعمل 8 فروری کو عوام ووٹ کے ذریعے دیں گے، ہم احتجاج نہیں کریں گے لیکن قانونی جنگ لڑیں گے۔

مزید پڑھیں

عمران خان کو سائفر کیس میں کس ایکٹ کے تحت سزا ہوئی؟

سائفر آخر ہوتا کیا ہے؟

شاہ محمود قریشی نے کہا کہ میں اڈیالہ جیل اپنی خواہش سے آیا ہوں، میرا مؤقف ہے یہ ملک اس طرح نہیں چلے گا، ملک کو صحیح سمت میں چلانے کے لیے سیاست دانوں کو قربانی دینا پڑے گی۔

خیال رہے کہ آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت نے آج سائفر کیس میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے سابق چیئرمین عمران خان اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کو 10،10 سال قید کی سزا سنائی ہے۔

rawalpindi

Shah Mehmood Qureshi

imran khan

Cypher

Cypher Investigations

cypher case Imran Khan

Cypher case

Adiyala Jail

Adyala Jail

Imran Khan Shah Mehmood Qureshi Convicted

What is Cypher

Imran Khan sentencing