Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
20 Jumada Al-Akhirah 1446  

پاک ایران سرحد پر ’تیسرے ممالک‘ دہشتگردوں کوسہولت فراہم کررہے ہیں، ایرانی وزیر خارجہ

مشترکہ بارڈر پر موجود دہشتگرد دونوں ممالک کے لیے خطرہ ہیں، ایرانی وزیر خارجہ
اپ ڈیٹ 29 جنوری 2024 05:42pm

پاکستان کے دورے پر آئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اس بات میں کوئی شبہ نہیں کہ پاک ایران سرحد پر دہشتگردوں کو ’تیسرے ممالک‘ سہولت فراہم کر رہا ہے۔ جبکہ پاکستانی نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی کا کہنا ہے کہ پاکستان ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

دونوں ممالک نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ پاکستان اور ایران دہشت گردوں کو کسی قسم کا موقع نہیں دیں گے۔

نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے پیر کو اسلام آباد میں ایرانی ہم منصب حسین امیر عبدالہیان کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ایرانی ہم منصب اور وفد کو پاکستان میں خوش آمدید کہتے ہیں، ایران پاکستان کا دوست ہمسائیہ ملک ہے۔

جلیل عباس جیلانی نے بتایا کہ ایرانی وفد سے تفصیلی گفتگو ہوئی ہے، باہمی مفاد کے مختلف امور پر بھی بات چیت ہوئی۔

نگراں وزیرِ خارجہ نے کہا کہ ایران سے دیرینہ ثقافتی، مذہبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، پاکستان ایران سے تعلقات اور مختلف شعبوں میں وسعت دینے کا خواہاں ہے۔

نگراں وزیرخارجہ نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف مشترکہ کارروائیوں کی ضرورت ہے، دہشت گردی کا مسئلہ دونوں ممالک کا مشترکہ چیلنج ہے، دہشت گردوں کے خلاف ایک مضبوط لائحہ عمل ضروری ہے۔

نگراں وزیر خارجہ نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مضبوط تعلقات دونوں ملکوں کی ترقی کیلئے اہم ہیں۔

جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دونوں ممالک سیاسی اور سیکیورٹی مسائل حل کرنے میں سنجیدہ ہیں، دہشت گردی دونوں ممالک کے لیے ایک خطرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی سلامتی اور خودمختاری کا احترام اولین ترجیح ہے، ہم سرحدوں پر معاشی مواقع پیدا کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان اور ایران کے درمیان گہرا اور مضبوط سفارتی تعلق ہے۔

بارڈر پر موجود تجارتی مراکز کو فعال کرنے پر بات چیت

اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سیکیورٹی ہمارے لیے مقدم ہے، پاکستان کے ساتھ اہم برادارانہ تعلقات ہیں، دہشت گردوں نےدونوں ممالک کو بہت نقصان پہنچایا ہے، ایران اور پاکستان دہشت گردوں کو کسی قسم کا موقع نہیں دیں گے۔

ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ مشکلات عارضی ہیں مسائل حل ہو جائیں گے، دونوں ممالک کےبہتر تعلقات خطے کی سلامتی کےلیے ضروری ہیں۔

ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ مذاکرات کے دوران دہشت گردی کے خلاف اقدامات پر گفتگو ہوئی، بارڈر پر موجود تجارتی مراکز کو فعال کرنے پر بھی بات چیت ہوئی۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ فلسطین سے متعلق پاکستان کے مضبوط مؤقف کو سراہتے ہیں، پاکستان ایران کے درمیان کسی قسم کا سرحدی تنازع نہیں، پاک ایران سرحد پر تیسرے ممالک دہشتگردوں کوسہولت فراہم کررہے ہیں۔

دفتر خارجہ کی جانب سے جاری ایک بیان میں کے مطابق دونوں ممالک نے امن و خوشحالی کے مشترکہ اہداف حاصل کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

Iran Pakistan

Pak Iran Foreign Ministers' Press Conference