Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

اسرائیل کی حمایت کرنے والی عالمی عدالت انصاف کی جج اپنے وطن کی حمایت کھو بیٹھی

جولیا سیبوٹنڈے نے غزہ کی صورتِ حال بہتر بنانے کیلئے اسرائیل کو 6 اقدامات کے حکم کی مخالفت کی تھی
شائع 28 جنوری 2024 02:06pm

یوگانڈا نے گزشتہ روز جولیا سیبوٹنڈے سے لاتعلقی اختیار کرلی جنہوں نے عالمی عدالتِ انصاف میں اسرائیل کے حق میں ووٹ دیا تھا۔

عدالتِ انصاف نے غزہ میں قتلِ عام روکنے کے حوالے سے اسرائیل کو جو ہنگامی اقدامات کرنے کی ہدایت کی تھی ان سے جولیا سیبوٹنڈے نے اختلاف کیا تھا۔

عالمی عدالتِ انصاف کے 17 رکنی پینل نے فلسطینیوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانے کے لیے 6 خصوصی ہنگامی اقدامات کا حکم دیا تھا جن میں قتلِ عام کو روکنے اور اس کے مرتکب کو سزا دینا اور غزہ تک امداد پہنچانے کی اجازت دینا بھی شامل تھا۔

اقوام متحدہ میں یوگانڈا کی مستقل مندوب اور سفیر ایڈونیا ایبارے نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر ایک پوسٹ میں کہا کہ جسٹس سیبوٹنڈے کی رولنگ غزہ کے معاملے میں یوگانڈا کی حکومت کے موقف کی ترجمان نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یوگانڈا فلسطینی کاز کی حمایت کرتا ہے اور اقوام متحدہ کے پلیٹ فارم پر رائے شماری میں اس موقف کا اظہار کرتا رہا ہے۔

یاد رہے کہ دسمبر میں جنوبی افریقا نے غزہ میں قتلِ عام پر اسرائیل کے خلاف اقدامات کے لیے عالمی عدالتِ انصاف سے رجوع کیا تھا۔

جنوبی افریقا نے اپنے مقدمے میں عالمی عدالتِ انصاف پر زور دیا تھا کہ وہ غزہ میں فوری جنگ بندی کا حکم دے مگر عالمی عدالت نے غزہ کے حالات کی خرابی تسلیم کرنے کے باوجود جنگ بندی کے لیے اسرائیل پر دباؤ نہیں ڈالا۔

یہ بھی پڑھیں :

جنوبی افریقا نے اسرائیل کیخلاف عالمی عدالت انصاف میں مقدمہ کردیا

Israel

international court of justice

JUDGE FROM UGANDA

DISTANCED