حوثی ملیشیا کا مورال بلند، حملے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ
امریکی فورسز کی طرف سے جوابی کارروائیوں کے جاری رہنے پر بھی یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل سے منسلک جہازوں پر حملے جارے رکھے جائیں گے۔
حوثی ملیشیا کے کمانڈر عبدالمالک حوثی نے کہا ہے کہ امداد غزہ پہنچنے تک ہم اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ غزہ کی ناکہ بندی ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔
ایک بیان میں عبدالمالک حوثی نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر اور اُس سے ملحق پانیوں میں ہماری کارروائیوں سے بین الاقوامی تجارتی جہازوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں۔
عبدالمالک حوثی کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ کی طرف سے کسی بھی کارروائی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسرائیل اور اس سے وابستہ املاک کو نقصان پہنچانے کا مشن ہر حال میں جاری رکھا جائے۔
حوثی ملیشیا کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو ایک مقدس مشن میں مصروف گردانتے ہیں۔
حوثی ملیشیا کی طرف سے بحیرہ احمر میں اسرائیل سے منسلک تجارتی جہازوں اور آئل ٹینکرز پر راکٹوں اور میزائلوں سے حوثی ملیشیا کے حملوں کے جواب میں امریکا نے یمن اور عراق میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔
ان حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں معاملات مزید بگڑ گئے ہیں۔ بہت سے بین الاقوامی تجارتی اداروں اور آئل کمپنیوں نے اپنے جہازوں کو بحیرہ احمر کے بجائے متبادل راستوں سے گزارنا شروع کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں :
حوثی باغیوں کے حملے میں 2 بحرینی فوجی ہلاک
متبادل آبی راہداریاں اختیار کرنے کے نتیجے میں ترسیل کے اخراجات بڑھ گئے ہیں اور دوسری طرف عالمی تجارت پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ بعض ممالک میں تیل کی قلت بھی پیدا ہوئی ہے اور دیگر تجارتی سامان کی ترسیل میں تاخیر سے اس کی قلت بڑھی ہے۔
Comments are closed on this story.