Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

حوثی ملیشیا کا مورال بلند، حملے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ

نشانے پر اسرائیلی سے منسلک جہاز ہیں، عالمی نیوی گیشن کیلئے کوئی خطرہ نہیں، کمانڈر عبدالمالک حوثی
شائع 26 جنوری 2024 09:32am

امریکی فورسز کی طرف سے جوابی کارروائیوں کے جاری رہنے پر بھی یمن کی ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے اعلان کیا ہے کہ اسرائیل سے منسلک جہازوں پر حملے جارے رکھے جائیں گے۔

حوثی ملیشیا کے کمانڈر عبدالمالک حوثی نے کہا ہے کہ امداد غزہ پہنچنے تک ہم اپنی کارروائیاں جاری رکھیں گے۔ غزہ کی ناکہ بندی ناکام بنانے کی ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔

ایک بیان میں عبدالمالک حوثی نے کہا ہے کہ بحیرہ احمر اور اُس سے ملحق پانیوں میں ہماری کارروائیوں سے بین الاقوامی تجارتی جہازوں کے لیے کوئی خطرہ نہیں۔

عبدالمالک حوثی کا یہ بھی کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ کی طرف سے کسی بھی کارروائی سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اسرائیل اور اس سے وابستہ املاک کو نقصان پہنچانے کا مشن ہر حال میں جاری رکھا جائے۔

حوثی ملیشیا کے کمانڈر کا کہنا تھا کہ ہم اپنے آپ کو ایک مقدس مشن میں مصروف گردانتے ہیں۔

حوثی ملیشیا کی طرف سے بحیرہ احمر میں اسرائیل سے منسلک تجارتی جہازوں اور آئل ٹینکرز پر راکٹوں اور میزائلوں سے حوثی ملیشیا کے حملوں کے جواب میں امریکا نے یمن اور عراق میں حوثی ملیشیا کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے۔

ان حملوں کے بعد بحیرہ احمر میں معاملات مزید بگڑ گئے ہیں۔ بہت سے بین الاقوامی تجارتی اداروں اور آئل کمپنیوں نے اپنے جہازوں کو بحیرہ احمر کے بجائے متبادل راستوں سے گزارنا شروع کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں :

حوثی باغیوں کے حملے میں 2 بحرینی فوجی ہلاک

متبادل آبی راہداریاں اختیار کرنے کے نتیجے میں ترسیل کے اخراجات بڑھ گئے ہیں اور دوسری طرف عالمی تجارت پر بھی شدید منفی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔ بعض ممالک میں تیل کی قلت بھی پیدا ہوئی ہے اور دیگر تجارتی سامان کی ترسیل میں تاخیر سے اس کی قلت بڑھی ہے۔

HOUTHI MILITIA

RED SEA ATTACKS TO CONTINUE

ABDUL MALIK HOUTHI

ALTERNATE WATERWAYS