جہاں امن نہیں وہاں کی معیشت مضبوط نہیں ہوتی، مولانا فضل الرحمان
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ جس ملک میں امن نہ ہو وہاں کی معیشت بھی مضبوط نہیں ہوتی، ہماری معیشت ناقص صورتحال کی وجہ سے کمزور ہوئی ہے، حکومتی پالیسی کے سبب ہی معیشت کمزور یا مضبوط ہوتی ہے، ایک فتنے نے ملک کو معاشی طور پر نقصان پہنایا، آج جو سیاست ہے وہ شریعت کی نظر میں درست نہیں۔
ملتان میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سربراہ جمیعت علما اسلام (ف) مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ساڑھے 3 سال ملک پر فتنہ مسلط تھا، اس فتنے نے منصوبہ بندی کے تحت ملکی ایجنڈے اور معیشت کو نقصان پہنچایا۔ آج معیشت کی جو حالت ہے اسی فتنہ کی بدولت ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری سیاست شریعت کے مطابق ہے، شریعت پر چلنے کے لیے علم کا ہونا بہت ضروری ہے، دینی علم کی پختگی کے بغیر سیاست کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے جانی، مالی عزت وآبرو کے حقوق اور ان کا تحفظ اہم مسئلہ ہے، آج جو سیاست ہو رہی ہے وہ شریعت کی نظر میں درست نہیں ہے۔ اس کو مفادات کی جنگ کہہ سکتے ہیں، مگر یہ سیاست نہیں ہے۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ انتخابات زور شور پر ہیں اور ہر امیدوار سوچتا ہے کہ کامیابی کے لیے الیکشن لڑوں گا، عوام نے منتخب کرنا ہے لیکن عوام سے یہی چاہتے ہیں کہ سوچ سمجھ کر اپنے مستقبل کا فیصلہ کریں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہر امیدوار سوچتا ہے کون سی وزارت میں زیادہ آمدن ہے، اصل مسئلہ یہ ہے عام آدمی کی ضرورتوں کو کیسے پوری کریں گے، عوام کے جانی، مالی، عزت و آبرو کے حقوق، ان کا تحفظ اہم مسئلہ ہے، دینی علم کی پختگی کے بغیر سیاست کا حق ادا نہیں کیا جاسکتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ انڈیا نے کشمیریوں کا خون بہایا، مگر کشمیر اس کے حوالے کر دیا گیا، غلام ابن غلام ہمیں آزادی سکھا رہے ہیں، جنہوں نے تین سو سال انگریزوں کی غلامی کی وہ ہمیں آزادی کا بتاتے ہیں۔
سربراہ جے یو آئی کا کہنا تھا کہ مدرسہ ملک کا نظام سکھاتا ہے، ہم دینی اور عصری علوم کے قائل ہیں، مگر آپ نے علوم شریعہ کا انکار کیا، تفریق پیدا کی، ہم ناموافق حالات میں بھی کام کر رہے ہیں، سیاست چالاکی کے ساتھ اقتدار تک پہنچنے کا نام نہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سیاست کو دھوکے کے ساتھ متعارف کرایا گیا ہے، یہ مفادات کی سیاست ہے، ہر امیدوار اسمبلی کا ممبر بننا چاہتا ہے، کوئی سیاسی جماعت سوچ سمجھ کر ملک کو نقصان نہیں پہنچا سکتی، ایک فتنے نے ملک کو معاشی طور پر نقصان پہنایا، آج جو سیاست ہے وہ شریعت کی نظر میں درست نہیں۔
Comments are closed on this story.