Aaj News

پیر, نومبر 04, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

انتخابی قوانین نے پی ٹی آئی کا ’پلان سی‘ شروع ہونے سے پہلے ہی ختم کردیا

آزاد امیدوار انتخابات کے بعد پارٹی میں شامل نہیں ہو سکیں گے۔
شائع 24 جنوری 2024 12:30pm
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

ایسا لگتا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا آٹھ فروری کو الیکشن کے بعد منتخب ہونے والے آزاد امیدواروں کو ایک چھتری تلے جمع کرنے کا ”پلان سی“ شروع ہونے سے پہلے ہی ناکام ہوگیا ہے، کیونکہ الیکشن رولز 2017 کے تحت پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کو پارٹی میں شامل ہونے کی اجازت ہی نہیں ملے گی۔

پی ٹی آئی کا بلے کے نشان پر عام انتخابات لڑنے کا منصوبہ ناکام ہونے کے بعد، پارٹی نے پی ٹی آئی (نظریاتی) کے ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کی ایک ذہین سکیم تیار کی تھی اور اسے پی ٹی آئی کا ”پلان بی“ کہا گیا تھا۔

تاہم، پی ٹی آئی نظریاتی کے سربراہ اختر اقبال ڈار نے لاہور میں عجلت میں منعقد کی گئی پریس کانفرنس میں مبینہ طور پر پی ٹی آئی امیدواروں کو جاری کیے گئے ٹکٹوں سے انکار کر دیا۔

اس کے بعد پی ٹی آئی نے ایک پلان سی بنایا جس میں زیادہ تر توجہ انتخابات کے بعد کے منظر نامے پر تھی۔

یہ پلان اس خیال کے گرد گھومتا ہے کہ آزادانہ طور پر منتخب ہونے والے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار انتخابات کے بعد پارٹی میں شامل ہوں گے اور اس سے پی ٹی آئی اسمبلیوں میں خواتین اور اقلیتوں کے لیے مخصوص نشستوں پر دعویٰ کر سکے گی۔

خیال رہے کہ سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستیں الیکشن میں جیتنے والی جنرل نشستوں کی تعداد کی بنیاد پر دی جاتی ہیں۔

پلان سی کے بارے میں تفصیلات کے کچھ حصے پی ٹی آئی رہنما اور وکیل سلمان اکرم راجہ نے اے آر وائی کے اینکر وسیم بادامی کو انٹرویو کے دوران بتائے۔

سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے امیدوار پی ٹی آئی رہنماؤں کی ہدایات پر عمل کرنے کی پابند رہیں گے، کیونکہ انہوں نے ریٹرننگ افسران کے سامنے کہا ہے کہ وہ پی ٹی آئی کے رکن ہیں۔

تاہم، الیکشن رول 2017 پر باریک بینی سے دیکھیں تو کچھ اور ہی پتہ چلتا ہے۔

قوانین کے تحت کسی بھی آزاد امیدوار کے لیے پی ٹی آئی میں شامل ہونا ناممکن ہے کیونکہ پارٹی کو کوئی انتخابی نشان الاٹ نہیں کیا گیا۔

الیکشن رولز 2017 کا رول 92 سیاسی جماعتوں کو مخصوص نشستوں کی تقسیم کا فارمولہ فراہم کرتا ہے۔

اس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جو آزاد امیدوار ”امیدواروں کے ناموں کے سرکاری گزٹ میں شائع ہونے کے تین دن کے اندر واپس کسی سیاسی جماعت میں شامل ہو جائیں گے“، انہیں مذکورہ سیاسی جماعت کا ممبر تصور کیا جائے گا اور ان کی تعداد کو پارٹی کی نشستوں کی کل تعداد میں شامل کر دیا جائے گا۔

تاہم، الیکشن رولز 2017 کا قاعدہ 94 سیاسی جماعت کو بطور ”سیاسی جماعت“ قبول کرنے کے لیے درج ذیل وضاحت پر مشتمل ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ ’اس رول کا مقصد، ”سیاسی پارٹی“ کا مطلب ایک ایسی سیاسی جماعت ہے جس کے لیے الیکشن کمیشن کی جانب سے نشان الاٹ کیا گیا ہو‘۔

اس لیے بغیر نشان کے سیاسی وجود کو سیاسی جماعت نہیں سمجھا جا سکتا اور آزاد امیدوار اس میں شامل نہیں ہو سکتے۔

پی ٹی آئی کے تیمور سلیم جھگڑا، جو انتخابی قوانین سے بخوبی واقف ہیں، انہوں نے مبینہ طور پر اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ایسے قوانین موجود ہیں، لیکن کہا کہ پارٹی کئی آپشنز پر غور کر رہی ہے۔

تیمور سلیم جھگڑا نے کہا کہ پی ٹی آئی انتخابی قانون کی تعمیل ظاہر کرنے کے لیے ایک بار پھر انٹرا پارٹی الیکشن کرانے کا ارادہ رکھتی ہے۔

اس سے اسے الیکشن رولز 2017 کے مطابق پی ٹی آئی کو دوبارہ ’سیاسی پارٹی‘ بننے کا موقع ملے گا۔

election rules

Election 2024

PTI bat symbol

GENERAL ELECTION 2024

PTI Plan C

Election Jan 24 2024

Election Rules 2017

Independent Candidates of PTI