الیکشن مینجمنٹ سسٹم کے ذریعے نتائج حاصل کرنے کی ایک اور مشق کرنے کا فیصلہ
ملک بھر میں 8 فروری کو عام انتخابات کا انعقاد یقینی بنانے کے لیے الیکشن کمیشن نے 75 فیصد کام مکمل کر لیا اور اب الیکشن مینجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) پر تجربے جاری ہیں۔
الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے قبل الیکشن مینیجمنٹ سسٹم (ای ایم ایس) کے ذریعے نتائج کے لیے ایک اور تجرباتی مشق کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
الیکشن کمیشن نے چاروں صوبائی الیکشن کمشنرز کو مراسلہ ارسال کر دیا جو ای ایم ایس تجربہ کے لیے تمام ریٹرننگ افسران کو بھجوا دیا گیا ہے۔
قومی و صوبائی اسمبلیوں کے ریٹرننگ افسران کو ہدایت کی گئی ہے کہ 26 جنوری کو رزلٹ کی تیاری کے لیے ای ایم ایس پر تجرباتی مشق کریں۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ ای ایم ایس کی پیشگی مشق 26 جنوری کو کی جائے گی، رزلٹ کی تیاری کے لیے مشق ریٹرننگ افسران کے دفاتر میں کی جائے گی۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے ای ایم ایس کی مشق سے متعلق ایس او پیز بھی جاری کر دیے گئے ہیں۔ ریٹرننگ افسران 25 جنوری تک فارم 28 اور 33 میں اندراج مکمل کریں گے۔ پریذائیڈنگ افسران 25 جنوری تک پولنگ اسٹیشن کا میپ بھجوائیں گے۔
مراسلے میں کہا گیا ہے کہ تمام پریذائیڈنگ افسران کو آر اوز 25 جنوری تک ڈمی اندراج شدہ فارم 45 مہیا کریں گے۔
پریذائیڈانگ افسران قومی و صوبائی اسمبلی کے فارم 45 پر نتائج 26 جنوری کو شام 5 بجے بھیجیں گے، پریذائیڈنگ افسران فارم 45 کی موبائل فوٹو لے سکتے ہیں۔
مراسلے کے مطابق 26 جنوری کو شام 5 بجے سے ای ایم ایس آپریٹر ڈیٹا کا اندراج شروع کر دے گا، فارم 45 اندراج کے بعد ریٹرننگ افسر فارم 47 تیار کر کے الیکشن کمیشن کو بھیجے گا۔
یاد رہے کہ الیکشن کمیشن انتخابی عمل کے دوران چوتھی بار ای ایم ایس کی تجرباتی مشق کررہا ہے۔
انتخابات: قومی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کیلئے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کر دی۔
اقلیتوں کی مخصوص نشستوں کے لیے 37 امیدوار میدان میں موجود ہیں۔
مزید پڑھیں
کراچی میں قومی و صوبائی اسمبلی کی جنرل نشستوں پر خواتین امیدوار نظر انداز
سرگودھا کی 2 نشستوں پر الیکشن التواء سے متعلق الیکشن کمیشن کا تحریری فیصلہ جاری
الیکشن 2024 : ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر ایک اور سیاسی رہنما پر بھاری جرمانہ
مسلم لیگ ن کے 10، ٹی ایل پی کے 2، جے یو آئی کے 5، جماعت اسلامی کے 4، پیپلزپارٹی کے 7، ایم کیو ایم کے 3 جبکہ پی ٹی آئی کے کسی امیدوار کا نام فہرست میں شامل نہیں۔
Comments are closed on this story.